Chamaktay Sitary - Article No. 1241
چمکتے ستارے - تحریر نمبر 1241
رات کا وقت تھا ،آسمان ستاروں سے جھل مل کررہا تھا ،ثمن کی نظریں ستاروں کی جانب تھیں ۔خاصی دیر سے وہ ٹکٹکی باندھے اُنہیں دیکھ رہی تھی
پیر 3 دسمبر 2018
نور فائقہ
رات کا وقت تھا ،آسمان ستاروں سے جھل مل کررہا تھا ،ثمن کی نظریں ستاروں کی جانب تھیں ۔خاصی دیر سے وہ ٹکٹکی باندھے اُنہیں دیکھ رہی تھی ۔کبھی مشرق کی جانب ستاروں کو گھورتی تو کبھی مغربی ستاروں کو دیکھتی ۔اِن میں ایک ستارہ زیادہ چمک رہا تھا اور اپنی چمک کی وجہ سے دوسروں سے منفرد نظر آرہا تھا۔ ثمن کی نظر جب اُس پر پڑی تو اُسکی خوبصورتی نے اُسے اپنے اندر جذب کردیا ۔
”ثمن اُٹھو بیٹا صبح ہو گئی ہے ،سکول کیلئے دیر ہورہی ہے “؛امی نے کچن سے آواز دیتے ہوئے کہا۔امی کی مسلسل آواز سے ثمن کی آنکھ کھل چکی تھی ۔
(جاری ہے)
”جی امی آئی“؛ثمن آنکھیں ملتے ہوئے بولی ۔
ناشتہ تیار تھا اور میزپر لگ چکا تھا ۔ثمن نے جلدی جلدی ناشتہ کیا اور اسکول کیلئے روانہ ہو گئی۔مس نمرہ کا پریڈشروع ہو چکا تھا ،مس نمرہ انگلش کی ٹیچر تھیں اور آج اُنہوں نے انگلش کی نظم ”شائیننگ اسٹار “پڑھا نا تھی ۔وائٹ بورڈ پر ”چمکتے ستارے “کا عنوا ن دیکھ کر ثمن کو رات والا منظر یا د آگیا ۔ستارے ہی ستارے اُسکی آنکھوں کے سامنے تھے ۔اُسے اپنا سوال یاد آیا کہ آخر سب ستارے ایک جیسے کیوں نہیں ہوتے ؟”اچھا تو یہ تھا ہمارا آج کا لیکچر ،کسی کوکوئی سوال پوچھنا ہوتو پوچھ سکتا ہے “؛مس نمرہ نے کتاب بند کرتے ہوئے کہا ۔ثمن نے ہاتھ کھڑا کردیا،”جی پوچھیے کیا جاننا ہے ؟“مس نے ثمن کو اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔”میم ! اللہ نے تو سب ستاروں کو ایک جیسے پیدا کیا ہے ،پھر کیوں کچھ زیادہ چمکتے ہیں اور کچھ کم ؟“ثمن نے کھڑے ہوتے ہوئے مود بانہ انداز میں سوال کیا ۔
”زبردست سوال “؛مس نمرہ نے مختصر کہا اور پھر جواب دینے لگیں ۔
”دیکھیے ! جیسے اللہ نے سب انسانوں کو اعضا کے لحاظ سے برابر پیدا کیا ہے سب کو دو آنکھیں ،دو کان ،دو پاؤں اور دو ہاتھ وغیرہ دئیے ہیں ۔اِن سب چیزوں میں اِن کو یکساں بنایا ہے لیکن اِن کو ایک دوسرے سے منفرد کرنے کیلئے کسی کو ذہین بنایا تو کسی کو تخلیق کار ،کسی میں کوئی ہنر رکھا تو کسی میں کوئی اور ۔بالکل اِسی طرح اللہ نے سب ستاروں کو کچھ خصوصیات کی بنا پر یکساں بنایا اور کچھ میں اِن کو ایک دوسرے سے مختلف کیا ۔جیسے کچھ کم چمکتے ہیں اور کچھ زیادہ اور کچھ چھوٹے ہیں اور کچھ بڑے “؛مس نمرہ نے جواب دیا۔
”جو ستارے زیادہ چمکتے ہیں وہ کم چمکتے ستاروں سے بہتر ہوتے ہیں “؟؛ثمن نے ایک بار پھر سوال کیا ۔”ہر گز نہیں ،غور کریں تو چمکتے ہوئے ستاروں کی چمک کا اندازہ ہمیں تب ہوتا ہے جب اُن کے آس پاس کم چمکتے ستارے ہوں ،یہی بات اُن کو اہم بناتی ہے ۔ہمارے اِرد گِرد کے لوگ ہی ہماری پہچان ہوتے ہیں اور وہی ہمیں منفرد بناتے ہیں “؛مس نمرہ نے جواب دیا ۔
”واہ جی ! زبردست “؛ثمن نے مس نمرہ کے جواب پر کہا ۔
ثمن آج بہت خوش خوش گھر لوٹی کیونکہ اُسے اپنے سوال کا جواب مل گیا تھا اور اُسے اب یقین ہو گیا تھا کہ دنیا کی کوئی چیز بھی دوسری چیز پر فضیلت نہیں رکھتی ہے ۔سب چیزوں کی اپنی انفرادی خصوصیات ہوتی ہیں جو اُسے دوسروں سے مختلف بناتی ہیں ۔
Browse More Moral Stories
جنگل والا جن
Jangal Wala Jin
پیچھے ہٹو اور جیت جاؤ
Peechay Hato Aur Jeet Jao
تیرھویں کرسی
Tairhvin Kursi
اچھے دوست
Ache Dost
سیدھا راستہ
Seedha Rasta
علم تمہاری تلوار اور کتاب تمہاری ڈھال
Ilm Tumhari Talwar Aur Kitab Tumhari Dhaal
Urdu Jokes
بدھو وکیل
Budhoo Wakeel
بھارت کے صوبہ بہار
Bharat ke subha bihar
بے شک
be shak
ڈاکٹر
Doctor
دودھ والا
doodh wala
دو احمق
Do ahmaq
Urdu Paheliyan
ڈبیا سے نکلا جس نے بھی کھولی
dibya se nikla jis ne bhi kholi
اجلا پنڈا رنگ نہ لباس
ujla pinda rang na libaas
گرچہ وضو کرتا نہیں دیتا ہے اذانیں
wuzu wo karta nahi deta hai azan
جاگو تو وہ پاس نہ آئے
jagu tu wo paas na aaye
سورج کے جانے پر تین
sooraj ke jane per teen
کوئی نہ چھین سکے اک شے
koi na cheen sake ik shay