Adil Badshah - Article No. 1672
![Adil Badshah](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2020/740x404/pic_907eb_1582720202.jpg._2)
عادل بادشاہ - تحریر نمبر 1672
ایک ملک پر سخت گیر بادشاہ حکومت کرتا تھا۔وہ رعایا پر طرح طرح کے ٹیکس عائد کرتا اور ٹیکس کے پیسے دوسرے ممالک میں جاکر فضولیات میں ضائع کرتا۔
بدھ 26 فروری 2020
پرانے زمانے کی بات ہے ۔ایک ملک پر سخت گیر بادشاہ حکومت کرتا تھا۔وہ رعایا پر طرح طرح کے ٹیکس عائد کرتا اور ٹیکس کے پیسے دوسرے ممالک میں جاکر فضولیات میں ضائع کرتا۔بادشاہ کی دیکھا دیکھی وہاں کے تاجروں نے بھی عوام پر ظلم شروع کر دیا۔ایک روپے والی چیز پانچ روپے کی بیچ کر ناجائز منافع کماتے ۔بادشاہ کو اس سے کوئی غرض نہیں تھی کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے ،عوام کس حال میں ہیں۔
بادشاہ جب رعایا پر ٹیکس لگا کر تھک گیا تو عوام نے ٹیکس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ۔بادشاہ نے اس کا حل یہ نکالا کہ ایک بڑے ملک سے سود پر قرض لیا جو آمدنی سے زیادہ تھا۔ملک قرض وسود کی دلدل میں دھنستا گیا۔اتنے میں بادشاہ کا انتقال ہو گیا۔
(جاری ہے)
بادشاہ کے انتقال کے بعد اس کا بیٹا بادشاہ بنا جو نیک ،صالح اور ایمان دار تھا۔
وہ اپنی رعایا کو خوش حال دیکھنا چاہتا تھا۔اس نے غریبوں پر ٹیکس کم کر دیے اور امیر لوگوں پر ٹیکس لگائے ،تاکہ ملک کا قرضہ اُتر سکے ،لیکن تاجروں نے ٹیکس دینے کے بجائے چیزیں مہنگی کردیں اور طرح طرح کے جتن کرنے لگے کہ کسی طرح بادشاہ کی حکومت ٹھیک نہ چلے۔جب بادشاہ کو خبر ہوئی کہ تاجر عوام سے چیزوں کی زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں اور مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے تو بادشاہ کے ذہن میں ایک ترکیب آئی ۔اس نے اپنے وزیر کو کمہار کے روپ میں بازار بھیجا کہ جاؤ بازار سے ایک مٹکا خریدلاؤ اور پوری مارکیٹ سے قیمت کی جانچ کر ناتا کہ پتا چلے کہ کون کون تاجر عوام کو لوٹ رہا ہے۔
وزیر ایک دوکان پر گیا،مٹکے کی قیمت معلوم کی۔دوکان دار نے چارروپے بتائی۔دوسرے دوکان سے معلوم کیا،اس نے پانچ روپے بتائی ۔ غرض سب دوکان داروں نے مہنگائی کے لئے بادشاہ کو ذمے دار ٹھہرایا اور خود کو لا چار ظاہر کیا۔ساری باتیں وزیر نے بادشاہ کو بتا دیں۔
اگلے دن بادشاہ نے وزیر سے کہا کہ آج مٹکالے کرجاؤ اور بیچنا شروع کر دو ۔وزیر نے ایسا ہی کیا بازار کے سب دوکان داروں نے اس کی قیمت 50پیسے سے زیادہ قیمت نہیں لگائی۔وزیر نے کہا:”کل تو آپ یہی مٹکا 5روپے کا دے رہے تھے اور آج پچاس پیسے کا خرید رہے ہو۔“
وزیر نے سب واقعات بادشاہ کو بتا دیے۔بادشاہ نے ان تاجروں کو سخت سزا دی ،جو عوام کا خون چوس رہے تھے ۔چند تاجروں کو سزا دی تو باقی سب تاجر راہ راست پر آگئے۔اس طرح تاجروں نے ٹیکس بھی دینا شروع کر دیے جس سے ملک کا قرضہ بھی اُتر گیا۔ہر چیز سستی ہو گئی ،ملک خوش حال ہو گیا۔اب عوام نیک بادشاہ کو دعا دے رہے ہیں۔
Browse More Moral Stories
![Camera](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2023/220x220/pic_2556a_1685019185.jpg._1)
کیمرہ
Camera
![Bhooka Sher Aur Makkar Lomri](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2022/220x220/pic_95778_1661259561.jpg._1)
بھوکا شیر اور مکار لومڑی
Bhooka Sher Aur Makkar Lomri
![Shehzadi Dhanak Ki Salgirah](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2020/220x220/pic_305a1_1602848933.jpg._1)
شہزادی دھنک کی سالگرہ
Shehzadi Dhanak Ki Salgirah
![Shehad Ki Aik Boond - Aakhri Hissa](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2021/220x220/pic_4378f_1640348375.jpg._1)
شہد کی ایک بوند (آخری حصہ)
Shehad Ki Aik Boond - Aakhri Hissa
![Chacha Sheikhi Baaz](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2019/220x220/pic_b812f_1568378309.jpg._1)
چچا شیخی باز
Chacha Sheikhi Baaz
![Mehnat Raigan Nahi Jati](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/kids/kids_article_images/2022/220x220/pic_9f37e_1672315583.jpg._1)
محنت رائیگاں نہیں جاتی
Mehnat Raigan Nahi Jati
Urdu Jokes
ایک ضدی بیوی
aik ziddi biwi
شکاری
shikari
شوہر
shohar
یادداشت
Yadasht
مولوی صاحب
molvi sahab
ایک دوست دوسرے سے
Aik dost doosre dost se
Urdu Paheliyan
بنے ہوئے ہیں ایسے دو گھر
bane huye hain aisy do ghar
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya
دیکھا دھاگا ریشم جیسا
dekha dhaga resham jaisa
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye
کالے کو جب آگ میں ڈالا
kaly ko jab aag me dala
اس سے خود بولا تو نہ جائے
us sy khud bola tu na jaye