Fitrat Nahi Badalti - Article No. 1188
فطرت نہیں بدلتی… - تحریر نمبر 1188
فاطمہ امی سے ضد کرتی ہے کہ مجھے بھی کپڑے استری کرنے ہیں۔ نہیں کرن بیٹا! ابھی نہیں… تم کپڑے استری کرنے کے لئے بہت چھوٹی ہو۔
بدھ 19 ستمبر 2018
مہوش مختار
فاطمہ امی سے ضد کرتی ہے کہ مجھے بھی کپڑے استری کرنے ہیں۔ نہیں کرن بیٹا! ابھی نہیں… تم کپڑے استری کرنے کے لئے بہت چھوٹی ہو۔ امی! ایک دفعہ!بس ایک بار کرنے دیں… اچھا، اچھا! فاطمہ یہ لو… بھائی کا واشن ویئر کا کرتا ہے اسے استری کرو اور استری تین اور چار نمبر پر رکھ کر کرنا… جی امی ! کرن میں کچن میں جا رہی ہوں دھیان سے استری کرنا… جی امی فکر نہ کریں… امی کا باہر نکلنا ہی تھا کہ فاطمہ نے استری کو چھ نمبر پر کر دیا۔
پھر وہ دن جائے اور آج کا دن آئے فاطمہ کو جب بھی ماں سے ڈانٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوتا تو وہ جھوٹ کا سہارا لے کر بات پلٹ دیتی… رات کو جب فاطمہ کے چھوٹے بھائی نے دادی ماں سے کہانی سننے کا اصرارکیا تودادی ماں نے ایک شخص کی کہانی سنائی جو راستے میں پڑے سردی کے باعث کانپنے والے سانپ کے بچے کو گھر لے آیا اور آگ جلا کر اسے راحت پہنچائی اور اسے مرنے سے بچا لیا یہاں تک کہ دو سال تک اسے پالا خوب دیکھ بھال کی اور صبح و شام اسے دودھ پلاتا… ایک دن جب وہ شخص سو رہا تھا تو سانپ نے اسے ڈنک مار دیا… دادی ایسا کیوں کیا اس نے ؟ ایسا اس لئے ہوا کہ سانپ کی فطرت میں ہے ڈنک مارنا… عادت کو بدلا جا سکتا ہے فطرت کو نہیں… اور یہی حال انسان کا ہے جب انسان اپنی عادت کو بدلتا نہیں تو وہ فطرت بن جاتی ہے اور کبھی نہیں بدلتی۔
(جاری ہے)
Browse More Moral Stories
آمنہ اور ایلیا
Amna Aur Elia
وزیر شہزادہ
Wazir Badshah
شہزادوں کا امتحان
Shehzadoon Ka Imtehan
طاقتور کون
Taqatwar Kon
اناج اور دولت
Anaaj Or Dolaat
باتوں باتوں میں
Batoon Batoon Mein
Urdu Jokes
شرط
shart
شادی
shaadi
شوہر بیوی سے
Shohar biwi sai
ٹیچر
Teacher
بدھو وکیل
Budhoo Wakeel
ایک بادشاہ
Aik badshah
Urdu Paheliyan
چلتی جائے ایک کہانی
chalti jaye ek kahani
کبھی ہیں لال کبھی ہیں کالے
kabhi hen laal kabhi hen kaaly
اک شے جب بھی ہاتھ میں آئے
ek shay jab bhi hath me aye
شب بھر وہ پانی میں نہائے
shab bhar woh pani me nahaye
کتیا بھونک کہ جو کہتی ہے
kutiya bhounk ke jo kehti hai
اک شے دونوں رنگ دکھائے
ek shai dono rang dikhaye