
Ghalti - Article No. 843
غلطی
” میں آج اسکول نہیں جاوٴں گا۔ “ عارف نے اپنے دوست مبین سے کہا۔”کیا مطلب؟۔ “ مبین نے حیران ہو کر پوچھا۔ ہم تو اسکول جا رہے ہیں۔“” میں تو ہاشمی انکل کے گارڈن میں مزے کرنے کی سوچ رہا ہوں ، تمہیں پتا ہے کہ وہاں کتنے آم کے درخت ہیں۔ “
ہفتہ 19 ستمبر 2015

” میں آج اسکول نہیں جاوٴں گا۔ “ عارف نے اپنے دوست مبین سے کہا۔
”کیا مطلب؟۔ “ مبین نے حیران ہو کر پوچھا۔ ہم تو اسکول جا رہے ہیں۔“
” میں تو ہاشمی انکل کے گارڈن میں مزے کرنے کی سوچ رہا ہوں ، تمہیں پتا ہے کہ وہاں کتنے آم کے درخت ہیں۔ “ عارف نے جواب دیا۔” جب وہاں کا مالی حقہ پی رہا ہوتا ہے میں وہاں سے میٹھے میٹھے آم توڑ کر کھاتا ہوں ، اس وقت اس کا سارا دھیان حقے کی طرف ہوتا ہے اور وہ مجھے نہیں دیکھ پاتا۔“
” کیا تم یہ غلط نہیں کرتے ہو۔“ مبین نے کہا۔
”تم چپ رہو اور میری بات غور سے سنو“۔ عارف نے اس کے کندھے پکڑتے ہوئے کہا۔” جب ٹیچر میرا نام لیں تو تم منھ ہی منھ میں Presnt Teacher کہہ دینا مگر یاد رہے کہ منھ ہی منھ میں بولنا ہے کیوں کہ آج ان کو مجھے سے یہی اُمید ہو گئی کل ہی مجھے چیخ کر بولنے پر ڈانٹ پڑی ہے وہ ہر وقت میرے پیچھے پڑی رہتی ہیں۔
“
صحیح کہہ رہے ہو میں کہہ دوں گا آخر تم میرے بہت اچھے دوست ہو۔“مبین نے کہا مگر کچھ سوچنے کے بعد وہ پھر بولا” کیا یہ جھوٹ نہیں ہو گا کہ تم وہاں موجود نہیں ہو، مگر پھر بھی تمہاری حاضری لگ جائے ؟
”بالکل نہیں بے وقوف۔ It's Fun ۔اب تم جاوٴ۔ اور یاد رکھنا کہ منھ ہی منھ میں بولنا ہے۔ یہ کہہ کر وہ ہاشمی صاحب کے گارڈن کی طرف بڑھ گیا۔
مبین نے عارف کی بات یا د رکھی اور اسی طرح منھ ہی منھ میں Present (حاضر) کہا اور ٹیچر کو شک بھی نہیں ہوا۔
اُدھر جب عارف گارڈن پہنچا تو اس وقت مالی پودوں کو پانی دے رہا تھا۔ عارف ایک بینچ پر بیٹھ کر مالی کے جانے کا انتظار کرنے لگا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ عارف اپنا بیگ اپنے سر کے نیچے رکھ کر لیٹ گیا اور اس کو پتا بھی نہیں چلا کہ کب اس کی آنکھ لگ گئی۔ تھوڑی ہی دیر میں وہ گہری نیند میں چلا گیا۔ مالی اسے نظر انداز کر کے پودوں کو پانی دیتا رہا۔ کچھ گھنٹے بعد جب عارف کی آنکھ کھلی تو اسے مالی کہیں نظر نہ آیا۔ وہ گارڈن میں ٹہلنے لگا۔پرندوں اور درختوں کو دیکھتے دیکھتے اس کی نظر مالی پر پڑی جو حقہ پینے میں مصروف تھا۔ عارف نے سوچا یہ بہت اچھا موقع ہے کیوں نہ آم توڑے جائیں۔ اس نے ایک بڑا سا درخت منتخب کیا۔جس پر بہت سے آم لگے تھے۔ و اس پر چڑھنے لگا۔ چڑھتے چڑھتے اس کی بھوک بھی جاگ اُٹھی۔ وہ سوچنے لگا کہ میں جلدی سے اوپر جاوٴں اور میٹھے میٹھے آم کھاوں۔
جیسے ہی وہ پہلا آم توڑنے لگا زور سے کسی نے اس کے پاوٴں پر چھڑی ماری۔ اس نے گھبرا کر نیچے دیکھا تو وہاں مالی کھڑا تھا۔ مالی زور سے چلایا۔ اے لڑکے! چوری کرتے ہو؟ جلد ی نیچے آوٴ ورنہ تمہاری ہڈیاں توڑ دوں گا۔ عارف تیزی سے نیچے اُترا اور گارڈن کے دروازے کی طرف بھاگنے لگا۔
مالی پھر چلایا۔ اگر اب میں نے تمہیں یہاں دیکھا تو تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کردوں گا۔ جب وہ گیٹ سے باہر آیا اور اسکول کی طرف جانے لگا تو اسے اپنی تکلیف کا شدت سے احساس ہونے لگا۔ وہ ایک آئس کریم کی دکان کے سامنے رکا، مگر اس کے پاس اتنے پیسے نہ تھے کہ وہ اپنی پسندیدہ چاکلیٹ آئس کریم خرید سکتا ۔ پھر اس کی نظر دکان میں لگی ہوئی گھڑی پر پڑی تو اسے اندازہ ہوا کہ کچھ ہی دیر میں چھٹی ہونے والی ہے۔ وہ اسکول کے قریب ایک درخت سے نیچے بیٹھ کر اپنے دوست مبین کا انتظار کرنے لگا۔
تھوڑی ہی دیر میں اسے مبین آتا دکھائی دیا۔ وہ بہت خوش نظر آرہا تھا۔ عارف نے اس سے پوچھا۔کیا ٹیچر کو پتاچلا کہ میں آج اسکول نہیں آیا تھا۔؟
نہیں مگر آج اسکول نہ جا کر تم چاند کی سیر سے محروم رہے۔
چاند کی سیر ! کای مطلب ؟ عارف نے حیرانی سے پوچھا۔
ہماری کلاس آج خلائی میوزیم گئی تھی۔ مبین نے اسے بتایا۔
وہ اتنی زبردست جگہ تھی کہ ہمیں لگ رہاتھا کہ جیسے ہم سچ مچ خلا سے گزر کر چاند پر پہنچ گئے اور وہاں کی سیر کر رہے ہیں اور پتا ہے وہاں میوزیم والوں نے چاکلیٹ آئس کریم بھی دی اور وہ بھی ایک نہیں جتنا ہمارا دل چاہیے۔ ہمیں آج بہت مزہ آیا۔تم نے یہ موقع ضائع کر دیا۔
تم صحیح کہہ رہے ہو اور میرا آج بہت بُرا وقت گزرا۔ اور پھر عارف نے مبین کو اپنی آپ بیتی سنائی اور کہا۔” آج میں نے سبق سیکھا ہے میں اب آئندہ کبھی غلط کام نہیں کروں گا۔“
پھر وہ سر جھکائے گھر کی طرف بڑھ گیا۔
”کیا مطلب؟۔ “ مبین نے حیران ہو کر پوچھا۔ ہم تو اسکول جا رہے ہیں۔“
” میں تو ہاشمی انکل کے گارڈن میں مزے کرنے کی سوچ رہا ہوں ، تمہیں پتا ہے کہ وہاں کتنے آم کے درخت ہیں۔ “ عارف نے جواب دیا۔” جب وہاں کا مالی حقہ پی رہا ہوتا ہے میں وہاں سے میٹھے میٹھے آم توڑ کر کھاتا ہوں ، اس وقت اس کا سارا دھیان حقے کی طرف ہوتا ہے اور وہ مجھے نہیں دیکھ پاتا۔“
” کیا تم یہ غلط نہیں کرتے ہو۔“ مبین نے کہا۔
”تم چپ رہو اور میری بات غور سے سنو“۔ عارف نے اس کے کندھے پکڑتے ہوئے کہا۔” جب ٹیچر میرا نام لیں تو تم منھ ہی منھ میں Presnt Teacher کہہ دینا مگر یاد رہے کہ منھ ہی منھ میں بولنا ہے کیوں کہ آج ان کو مجھے سے یہی اُمید ہو گئی کل ہی مجھے چیخ کر بولنے پر ڈانٹ پڑی ہے وہ ہر وقت میرے پیچھے پڑی رہتی ہیں۔
(جاری ہے)
صحیح کہہ رہے ہو میں کہہ دوں گا آخر تم میرے بہت اچھے دوست ہو۔“مبین نے کہا مگر کچھ سوچنے کے بعد وہ پھر بولا” کیا یہ جھوٹ نہیں ہو گا کہ تم وہاں موجود نہیں ہو، مگر پھر بھی تمہاری حاضری لگ جائے ؟
”بالکل نہیں بے وقوف۔ It's Fun ۔اب تم جاوٴ۔ اور یاد رکھنا کہ منھ ہی منھ میں بولنا ہے۔ یہ کہہ کر وہ ہاشمی صاحب کے گارڈن کی طرف بڑھ گیا۔
مبین نے عارف کی بات یا د رکھی اور اسی طرح منھ ہی منھ میں Present (حاضر) کہا اور ٹیچر کو شک بھی نہیں ہوا۔
اُدھر جب عارف گارڈن پہنچا تو اس وقت مالی پودوں کو پانی دے رہا تھا۔ عارف ایک بینچ پر بیٹھ کر مالی کے جانے کا انتظار کرنے لگا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ عارف اپنا بیگ اپنے سر کے نیچے رکھ کر لیٹ گیا اور اس کو پتا بھی نہیں چلا کہ کب اس کی آنکھ لگ گئی۔ تھوڑی ہی دیر میں وہ گہری نیند میں چلا گیا۔ مالی اسے نظر انداز کر کے پودوں کو پانی دیتا رہا۔ کچھ گھنٹے بعد جب عارف کی آنکھ کھلی تو اسے مالی کہیں نظر نہ آیا۔ وہ گارڈن میں ٹہلنے لگا۔پرندوں اور درختوں کو دیکھتے دیکھتے اس کی نظر مالی پر پڑی جو حقہ پینے میں مصروف تھا۔ عارف نے سوچا یہ بہت اچھا موقع ہے کیوں نہ آم توڑے جائیں۔ اس نے ایک بڑا سا درخت منتخب کیا۔جس پر بہت سے آم لگے تھے۔ و اس پر چڑھنے لگا۔ چڑھتے چڑھتے اس کی بھوک بھی جاگ اُٹھی۔ وہ سوچنے لگا کہ میں جلدی سے اوپر جاوٴں اور میٹھے میٹھے آم کھاوں۔
جیسے ہی وہ پہلا آم توڑنے لگا زور سے کسی نے اس کے پاوٴں پر چھڑی ماری۔ اس نے گھبرا کر نیچے دیکھا تو وہاں مالی کھڑا تھا۔ مالی زور سے چلایا۔ اے لڑکے! چوری کرتے ہو؟ جلد ی نیچے آوٴ ورنہ تمہاری ہڈیاں توڑ دوں گا۔ عارف تیزی سے نیچے اُترا اور گارڈن کے دروازے کی طرف بھاگنے لگا۔
مالی پھر چلایا۔ اگر اب میں نے تمہیں یہاں دیکھا تو تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کردوں گا۔ جب وہ گیٹ سے باہر آیا اور اسکول کی طرف جانے لگا تو اسے اپنی تکلیف کا شدت سے احساس ہونے لگا۔ وہ ایک آئس کریم کی دکان کے سامنے رکا، مگر اس کے پاس اتنے پیسے نہ تھے کہ وہ اپنی پسندیدہ چاکلیٹ آئس کریم خرید سکتا ۔ پھر اس کی نظر دکان میں لگی ہوئی گھڑی پر پڑی تو اسے اندازہ ہوا کہ کچھ ہی دیر میں چھٹی ہونے والی ہے۔ وہ اسکول کے قریب ایک درخت سے نیچے بیٹھ کر اپنے دوست مبین کا انتظار کرنے لگا۔
تھوڑی ہی دیر میں اسے مبین آتا دکھائی دیا۔ وہ بہت خوش نظر آرہا تھا۔ عارف نے اس سے پوچھا۔کیا ٹیچر کو پتاچلا کہ میں آج اسکول نہیں آیا تھا۔؟
نہیں مگر آج اسکول نہ جا کر تم چاند کی سیر سے محروم رہے۔
چاند کی سیر ! کای مطلب ؟ عارف نے حیرانی سے پوچھا۔
ہماری کلاس آج خلائی میوزیم گئی تھی۔ مبین نے اسے بتایا۔
وہ اتنی زبردست جگہ تھی کہ ہمیں لگ رہاتھا کہ جیسے ہم سچ مچ خلا سے گزر کر چاند پر پہنچ گئے اور وہاں کی سیر کر رہے ہیں اور پتا ہے وہاں میوزیم والوں نے چاکلیٹ آئس کریم بھی دی اور وہ بھی ایک نہیں جتنا ہمارا دل چاہیے۔ ہمیں آج بہت مزہ آیا۔تم نے یہ موقع ضائع کر دیا۔
تم صحیح کہہ رہے ہو اور میرا آج بہت بُرا وقت گزرا۔ اور پھر عارف نے مبین کو اپنی آپ بیتی سنائی اور کہا۔” آج میں نے سبق سیکھا ہے میں اب آئندہ کبھی غلط کام نہیں کروں گا۔“
پھر وہ سر جھکائے گھر کی طرف بڑھ گیا۔
مزید اخلاقی کہانیاں

بڑا کام
Bara Kaam

چچا شیخی باز
Chacha Sheikhi Baaz

پانچ ماہرین
Paanch Mahireen

تنہا بندر
Tanha Bandar

سفید کبوتری
Safaid Kabutri

ضمیر کی عدالت
Zameer Ki Adalat

کتابوں سے دوستی
Kitabon Se Dosti

نجومی وزیر اعظم
Najumi Wazeer

نیکی کا راستہ
Naiki Ka Rasta

بیربل کی دانشمندی
Birbal Ki Danishmandi

تلافی
Talafi

دشمن اناج کا
Dushman Anaaj Ka
Your Thoughts and Comments
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2023, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.