Hasad Ka Bura Injaam - Article No. 1149

Hasad Ka Bura Injaam

حسد کا برا انجام - تحریر نمبر 1149

فاطمہ اور عائشہ دونوں کزنز ہم عمر ہونے کی وجہ سے ایک ہی سکول اور جماعت میں پڑھتی تھیں۔دونوں بہت اچھی بچیاں تھیں مگر عائشہ میں ایک بری عادت جو اس کی تمام خوبیوں کو ختم کردیتی تھی وہ تھا اس کا فاطمہ سے حسد کرنا۔

بدھ 1 اگست 2018

حنا کمال
فاطمہ اور عائشہ دونوں کزنز ہم عمر ہونے کی وجہ سے ایک ہی سکول اور جماعت میں پڑھتی تھیں۔دونوں بہت اچھی بچیاں تھیں مگر عائشہ میں ایک بری عادت جو اس کی تمام خوبیوں کو ختم کردیتی تھی وہ تھا اس کا فاطمہ سے حسد کرنا۔ حالانکہ عائشہ خود بھی پڑھائی میں تیز اور ایک پیاری بچی تھی مگر پھر بھی اس کو فاطمہ کی چیزوں اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے مسائل تھے۔

وہ ہر چیز میں خودکو فاطمہ سے مقا بلہ کرتی کہ کس کی چیز اچھی اور کس کے نمبر زیادہ ہیں،جب فاطمہ اس سے کسی چیز میں سبقت لے جاتی تو وہ اس کو ایک آنکھ نہ بھاتی اور وہ منہ پھلائے پھرتی رہتی اور فاطمہ کی چیزوں میں خامیاں نکالنے کے بہانے ڈھونڈتی رہتی۔ جبکہ فاطمہ کو اس سے کوئی فرق نہ پڑتا اور وہ ہر چیز میں مطمئن رہتی۔

(جاری ہے)

اب عائشہ اور فاطمہ کے سالانہ امتحانات نزدیک تھے۔

دونوں ہی بھرپور محنت کر رہی تھیں مگر عائشہ بس اسی محنت میں تھی کہ وہ فاطمہ سے سبقت لے جائے اور پورے خاندان میں صرف اسی کی تعریف کی جائے۔ فائنل امتحان والے دن عائشہ نے پیپر شروع ہونے سے کچھ وقت پہلے فاطمہ کا جیومیٹری باکس چھپا دیا تاکہ فاطمہ کا پیپر نہ ہو پائے۔ فاطمہ جب پیپر کیلئے بیٹھی تو وہ اپنی چیزیں غائب دیکھ کر سخت پریشانی میں مبتلا ہوگئی۔
ٹیچر نے جب دیکھا تو وہ بھی پہلے حیران ہوئیں کیو نکہ فاطمہ اتنی غیر ذمہ دار نہیں جو اپنی چیزیں بھول جاتی۔ خیر انہوں نے ایک بچی جس کے پاس کچھ اضافی سامان موجود تھا اس سے لے کر فاطمہ کو دے دیا۔ اب جب نتیجہ آیا تو فاطمہ نے پوری کلاس میں ٹاپ کیا اور عائشہ کوئی بھی پوزیشن نہ لے پائی۔ جس سے عائشہ سخت دل برداشتہ ہوئی اور اس نے فاطمہ سے جا کرمعافی مانگی۔ یوں عائشہ کو اپنے کئے کا انجام بھگتنا پڑا۔

Browse More Moral Stories