Khala Naseehat - Article No. 2519
خالہ نصیحت - تحریر نمبر 2519
وہ چاہتی تو دلبرداشتہ ہو کر بچوں کی تربیت کرنا چھوڑ دیتی،مگر نہیں انھوں نے یہ ثابت کیا کہ مخالفت انھیں کی ہوتی ہے جو حق پر ہوتے ہیں اور حق پر ہونے والوں کو ڈٹے رہنا چاہیے۔
پیر 15 مئی 2023
خالہ نصیحت کے حقیقی نام سے بچوں میں کوئی واقف نہیں تھا۔وہ محلے کے کونے والے گھر میں تنہا رہتی تھیں۔میں چھے سال کا تھا جب والدہ نے مجھے ان کے پاس قرآن پاک پڑھنے کے لئے بھیجا تھا۔میں انھیں باجی ہی کہتا تھا،مگر ان کے پاس پڑھنے والے بچے،بچیاں انھیں خالہ نصیحت کہتے ہیں۔مجھے حیرانی ہوئی تھی کہ ایسا کیوں ہے،مگر پھر مجھ پر یہ راز کھل گیا کہ سب انھیں خالہ نصیحت کیوں کہتے ہیں!
ایک دن مجھے خالہ کے گھر پہنچنے میں دیر ہو گئی میں نے دروازے پر جلدی جلدی جوتے اُتارے اور دروازہ کو دھکا دیتا ہوا اندر داخل ہوا،خالہ سامنے کھڑی تھیں۔
”یہ جوتے تمہارے ہیں؟“ انھوں نے پوچھا۔”جی!جی!جی!خالہ۔“ میں نے اٹکتے ہوئے جواب دیا۔
(جاری ہے)
”جوتے ایسے اُتارتے ہیں؟جی!جی!خالہ میں کچھ سمجھا نہیں۔جوتے سیدھے کر کے تمیز سے رکھو یہ کوئی طریقہ ہوا،ایک جوتا سیدھا ایک اُلٹا تم نے دروازہ بھی بدتمیزی سے کھولا تھا۔جوتے سیدھے کر کے رکھو اور دروازہ تمیز سے کھول کر اندر آؤ۔“
اس دن کے بعد سے آج تک میں جوتے سیدھے رکھتا ہوں اور دروازہ تمیز سے کھولتا ہوں۔
وہ اپنے گھر میں قائم مدرسے میں پڑھنے والی بچیوں کو دوپٹہ اوڑھنے کا طریقہ سیکھاتی تھیں کہتی تھیں کہ دوپٹہ اوڑھنا سیکھ جاؤ گی تو عزت سنبھالنا بھی سیکھ جاؤ گی۔اگر کوئی غلطی سے پانی کھڑے ہو کر پی لیتا تھا،اس کی تو شامت ہی آ جاتی۔
پڑھنے والے بچے،بچیوں نے ان کا نام خالہ نصیحت رکھ دیا تھا۔کئی بچے،بچیاں ان کی نصیحتوں سے چڑتے تھے۔
ایک دن اچانک خالہ کا انتقال ہو گیا۔ان کے جنازے میں محلے کے وہ لڑکے جو ان کی نصیحتوں سے چڑتے تھے آج ان کے لئے رو رہے تھے۔بابر روتے ہوئے کہہ رہا تھا:”میں تیسری جماعت میں فیل ہو گیا تھا۔تعلیم چھوڑ دینا چاہتا تھا،مگر خالہ کے سمجھانے اور نصیحت کرنے پر میری عقل میں یہ بات آ گئی کہ فیل ہونا بُری بات نہیں ہے،تعلیم چھوڑ دینا بُری بات ہے۔اگر وہ مجھے اس وقت نہ سمجھاتی تو میں آج کامیاب انجینئر نہ ہوتا۔“
رافع کہہ رہا تھا:”میں گریبان کے بٹن نہ لگاتا تھا۔خالہ کی نصیحت نے مجھے عادت ڈلوا دی۔آج آفس میں سب سے خوش پوش اور تمیز دار انسان ہوں۔“
میں سب کی باتیں سن کر صرف یہ سوچ رہا تھا کہ بچوں نے خالہ کا نام خالہ نصیحت رکھ دیا تھا۔وہ چاہتی تو دلبرداشتہ ہو کر بچوں کی تربیت کرنا چھوڑ دیتی،مگر نہیں انھوں نے یہ ثابت کیا کہ مخالفت انھیں کی ہوتی ہے جو حق پر ہوتے ہیں اور حق پر ہونے والوں کو ڈٹے رہنا چاہیے۔
Browse More Moral Stories
کسی کا دل نہ توڑیں
Kisi Ka Dil Na Torain
عید کا تحفہ
EID Ka Tohfa
اُس دنیا کے جوتے
Uss Duniya Ke Joote
خود غرض لومڑی
Khudgharz Loomri
شہزادوں کا امتحان
Shehzadoon Ka Imtehan
حال میں ماضی(دوسرا حصہ)
Haal Mein Maazi
Urdu Jokes
بچہ دکاندار سے
Bacha dukandar se
واپسی کی شرط
wapsi ki shart
نائی کی دکان
Nai ki Dukan
ضرورت ملازمت
Zaroorat mulazmat
آپ کہاں پیدا ہوئی تھی؟
aap kahan paida hui thi ?
ایک خوبصورت
Aik Khoobsurat
Urdu Paheliyan
جب دیکھو پانی میں پڑا ہے
jab dekho pani me para hai
دیکھی ہڈی اور نہ بال
dekhi hadi or na bal
سرکوتھا دھرتی چھپائے
sar ko tha dharti chupaye
بھاگا بھاگا نیچے جائے
bhaga bhaga neeche jaye
ایک ہی گھر میں رہنے والے
ek hi ghar me rehne waly
پہلے شوق سے کھائیے
pehle shok sy khaiye