Khudgharz Loomri - Article No. 1009
خود غرض لومڑی - تحریر نمبر 1009
مرغی،لومڑی کو جھاڑیوں کے پاس بیٹھی دیکھ کر ٹھٹک گئی۔وہ محتاط قدموں سے یہ دیکھنے کے لئے آگے بڑھی کہ لومڑی یہاں کیا کررہی ہے۔اس نے دیکھا،لومڑی کی دُم ایک لوہے کے شکنجے میں پھنسی ہوئی ہے،جسے وہ چھرانے کی کوشش کر رہی ہے۔اتنے میں لومڑی کی نظر مرغی پر پڑگئی۔
جمعہ 9 جون 2017
مرغی،لومڑی کو جھاڑیوں کے پاس بیٹھی دیکھ کر ٹھٹک گئی۔وہ محتاط قدموں سے یہ دیکھنے کے لئے آگے بڑھی کہ لومڑی یہاں کیا کررہی ہے۔اس نے دیکھا،لومڑی کی دُم ایک لوہے کے شکنجے میں پھنسی ہوئی ہے،جسے وہ چھرانے کی کوشش کر رہی ہے۔اتنے میں لومڑی کی نظر مرغی پر پڑگئی۔”آؤ آؤ بہن!کیا حال ہے؟لومڑی نے چہرے پر مسکراہٹ سجاتے ہوئے کہا۔”یہ کیا ہوا؟“ مرغی نے لومڑی کی شکنجے میں پھنسی ہوئی دم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا۔
لومڑی نے کہا:”بہن! اس نامراد شکنجے کے ساتھ گوشت کا ٹکڑا لگا ہوا تھا۔میں نے اسے کھانا چاہا تو ایک زور کی آواز آئی اور میری دُم اس میں پھنس گئی۔“
مرغی نے کہا:”لیکن تم تو بہت چالاک اور ذہین ہو،تم اس میں کیسے پھنس گئیں؟“
مرغی سوچ رہی تھی کہ کہیں لومڑی کوئی چال نہ چل رہی ہوں۔
(جاری ہے)
لومڑی بولی:”بہن!لالچ بُری بلا ہے۔گوشت کا ٹکڑا دیکھ کر میرا دل للچا گیا۔اگرتم میری مدد کروتومیں شکنجے سے آزاد ہوسکتی ہوں۔“
مرغی نے کہا:”ابھی دو دن پہلے تم نے میرے ننھے منھے بچے کو پھاڑ کھایا تھا،پھر بھی مجھ سے مدد کی توقع رکھتی ہوں۔“
لومڑی نے کہا :”بہن مجھ سے غلطی ہوگئی۔میں تم سے معافی مانگتی ہوں۔دیکھو میرا تم پر ایک احسان بھی تو ہے!“
”کیسا احسان؟“مرغی نے حیرت سے کہا۔
”دیکھو میری وجہ سے تم اور تمہارے بچے محفوظ ہیں۔میں تمھاری ہمسائی نہ ہوتی تو لوگ تمھیں اورتمھارے بچوں کو پکڑ کرلے گئے ہوتے۔“
لومڑی کی بات سن کر مرغی سوچ میں پڑگئی کہ لومڑی کی مدد کرے کہ نہ کرے۔
مرغی کو سوچ میں ڈوبا دیکھ کر لومڑی چالاکی سے بولی:بہن! کیا سوچ رہی ہوں،دیر نہ کرو رنہ شکاری آجائے گا۔میری توجان جائے گی،میرے ساتھ تم اور تمھارے بچے بھی نہ بچ سکیں گے۔“
مرغی،لومڑی کی چال میں آگئی۔وہ اس کے پاس چلی آئی اور غور سے اس کی پھنسی دُم کو دیکھنے لگی۔اس نے لوہے کے شکنجے کا اپنی چونچ سے ٹھونگیں ماریں،پنجے سے کریدا،پھر بولی:”یہ تو بہت مظبوط ہے،میں اسے نہیں کھول سکتی۔“
لومڑی سر گھما کر بولی:”لو،میں بھی اپنے پنجے سے زور لگاتی ہوں۔“
دونوں نے مل کر زور لگایا تو شکنجے کا اوپری حصہ کچھ اوپر اُٹھا۔لومری نے اپنی دُم کو باہر کھینچ لیا اور جلدی سے شکنجے کو چھوڑدیا،جس سے شکنجے کی نوک ٹھک سے مرغی کے پنجے پر گری اور اس کا پنجہ شکنجے میں پھنس گیا۔
لومڑی نے اپنی دُم کو جھاڑا،سہلایا۔اس کی دُم کے بہت سارے بال اُکھر گئے تھے ۔وہ اپنی زخمی دُم اُٹھائے جنگل کی طرف چل پڑی۔
لومڑی کو جاتے دیکھ کر مرغی نے کہا:”بہن کہاں چلیں،میرا پنجہ تو چھڑاتی جاؤ؟“
لومڑی بولی:”بہن میری دُم پر زخم ہو گیا ہے۔میں ذرا گھر جا کر مرہم پٹی کرلوں،پھر آکر تمہیں آزاد کرتی ہوں۔“یہ کہہ کر لومڑی جنگل کی طرف بڑھ گئی۔اس کا رُخ مرغی کے گھر کی طرف تھا،جہاں مرغی کے بچے اکیلے تھے۔
وہ خیالوں میں ہی ان کے مزے دار گوشت کے چٹخارے لیتی تالاب کے کنارے پہنچی اور پھر جیسے ہی اس نے مرغی کے گھر میں داخل ہونا چاہا۔ایک کالی بلاسی اس پرجھپٹی،اس سے پہلے کہ وہ کچھ سمجھتی،اسے زور کا ایک دھکا لگا۔وہ اُڑکر دور جا گری۔اسی وقت اس نے بھیا ریچھ کو مرغی کے گھر سے نکل کر اپنی طرف آتے دیکھا تو دُم دبا کر وہاں سے بھاگی۔
مرغی،بھیاریچھ کو اپنے گھر اور بچوں کی حفاظت کا کہہ کر گئی تھی۔بھیاریچھ مرغی کو ڈھونڈنے نکلے۔جھاڑیوں کے پاس انہیں مرغی مل گئی۔انہوں نے اس کا پنجہ شکنجے سے نکالا اور اسے اس کے گھر تک چھوڑنے آئے۔
لومڑی ریچھ کے ڈر سے یہ جنگل ہی چھوڑ گئی اور کسی دوسری جگی جا بسی۔
Browse More Moral Stories
عقلمند وزیر کے حاسد دشمن
Aqalmand Wazir K Hasid Dushman
بیا کا گھونسلہ
Baya Ka Ghonsla
حاسد وزیر
Hasid Wazeer
جذبہ (دوسرا حصہ)
Jazba - Dosra Hissa
نادانی کی سزا
Nadani Ki Saza
قصائی میاں
Kasai Miyan
Urdu Jokes
ایک بچہ گھبرایا ہوا
aik bacha ghabraya hua
سیکرٹری اور افسر
secretary and officer
کان
Kaan
بوڑھی عورت
borhi aurat
میرا نام اخبار
mera naam akhbar
ایک خاتون
Aik Khatoon
Urdu Paheliyan
نگر نگر مکے چکر کاٹے
nagar nagar mukky chakkar kate
اک ڈنڈے کے ساتھ اک انڈا
ek dandy ke sath ek danda
جھیل کے اوپر اک مینار
jheel ke upar ek minar
ایک ناری نے آفت ڈھائی
ek naari ny aafat dhai
تن کی لمبی سر کی چھوٹی
tun ki lambi sar ki choti
دیکھ کر اس کا کمال اس کا ہنر
dekh kar uska kamal uska hunar