Neeli Pari - Article No. 958
نیلی پری - تحریر نمبر 958
تحفہ دے کر پرستان چلی گئی
ہفتہ 17 ستمبر 2016
ایک باغ میں بہت سے جانور رہتے تھے۔ ہر طرف رنگ برنگے پھول کھلے تھے۔ مزیدار میٹھے رس بھرے پھلوں سے یہ باغ لداہوا تھا۔ ہر منگل کو پرستان کی پریاں جانوروں کے ساتھ مزا اور موج مستی کرنے آتیں۔ خوشی سے جب پرندے چہچہاتے تو انھیں بہت اچھا لگتا۔
پریوں میں ایک پری ” نیلم پری “ تھی جس کے پرسات رنگ کے تھے ، اس پری کی خاصیت یہ تھی کہ یہ فضاؤں میں جب اڑتی تو اس کے سات رنگوں کا عکس آسمان پرجاتا جودیکھنے میں بہت پیارا لگتا ۔
آج بھی منگل کا دن تھا۔ صبح سے ہی باغ میں میلہ لگاتھا۔ سب تیار ہوکر پریوں کا انتظار کررہے تھے کہ اچانک بارش برسنے لگی۔ دیکھتے ہی دیکھتے تالاب سابن گیا، میلے کیلئے کی گئی سجاوٹ سب بارش کی نذر ہوگئی۔
(جاری ہے)
سب جانور حیران وپریشان تھے کہ یہ بن موسم بارش کیسے ہوگئی۔
ننھے جانور بہت غصے میں آگئے ، کیونکہ ان کی تیاریاں دھری کی دھری رہ گئیں ۔
اُن کی ملکہ نے بی لومڑی سے پوچھا کہ یہاں سب غصے میں کیوں ہیں؟ لومڑی نے افسردہ ہوکر بارش کی وجہ سے میلہ خراب ہونے کے تمام رودادسنادی۔ یہ سن کرملکہ مسکرائی اور کہا۔
دستو ! بارش ایک نعمت ہے۔ اس بارش کی وجہ سے ہمیں کتنا فائدہ ہوتا ہے ہر طرف ہریالی ہی ہریالی ہوجاتی ہے۔ نئے پھل اگتے ہیں۔ باغ کی خوبصورتی میں اضافہ بھی ہوگیا ہے۔ سارے جانور بڑے غور سے ملکہ کی باتیں سن رہے تھے۔
یہ سب سن کر سفید خرگوش ایک دم بولا وہ تو ٹھیک ہے مگر اب ہم نیلم پری کے سات رنگ کیسے دیکھیں گے ؟ سورج تو نکلا نہیں۔ اس کی بات سن کر پریاں ہنسنے لگیں، ملکہ نے کہا ہم بھلا اپنے دوستوں کو افسردہ کیسے دیکھ سکتے ہیں۔
ملکہ نے نیلم پری کو بلایا تو نیل پری فوراََ حاضر ہوگئی اور اس نے آتے ہی کہا ! چلو سب خوش ہوجاؤ میں اپنے ساتوں رنگوں کا مظاہرہ کرنے لگی ہوں یہ کہہ کر نیلم پری نے پرواز بھری اور فضاء میں پہلے لال رنگ سے عجیب وغریب خاکے بنائے پھر ہرا، نیلا اور پیلا۔ اسی طرح سے باغ ان رنگوں سے خوبصورت لگنے لگا۔
سب جانور خوشی سے تالیاں بجانے لگے، بادل چھٹے اور سورج نمودار ہوا۔ یہ رنگ آسمان سے اترتے ہوئے محسوس ہونے لگے۔ پھریوں ہوا کہ نیلم پری نے ساتگوں رنگ ہمیشہ کیلئے آسمان پر چھوڑ دئیے اور خود پرستان چلی گئی۔ اب ہر بارش کے بعد اکثر یہ رنگ نمودار ہوتے ہیں جنہیں ہم ” قوح قزح “ کہتے ہیں۔
Browse More Moral Stories
ایک طوفانی رات
Aik Tofani Raat
شہزادی کی تین شرطیں۔۔۔تحریر: مختار احمد
Shehzadi Ki Teen Shartain
زبان کا زخم
Zaban Ka Zakham
چمکتا چاند ستارہ رہے (آخری قسط)
Chamakta Chand Sitara Rahe (Akhri Qist)
آزمائیش
Azmaish
پھلوں کی دکان
PhalooN Ki Dukan
Urdu Jokes
جلسے میں کونسلر
jalsay mein councillor
ایک مصور
aik musawir
فیصل کاشف سے
Faisal kashif se
سوٹ
Suit
پیریڈ
Period
شاہجہان کی وفات
shahjahan ki wafat
Urdu Paheliyan
کھلا پڑا ہے ایک خزانہ
khula pada hai ek khazana
یقینا وہ بزدل ہے جس نے بھی کھایا
yaqeenan wo buzdil hy jis ny khaya
جب آیا چپکے سے آیا
jab aaye chupke se aaya
سر کے بل چلتا ہے فرفر
sar ke baal chalta hy far far
کالے کو جب آگ میں ڈالا
kaly ko jab aag me dala
ہرا ہرا یا پیلا پیلا
hara hara ya peela peela