Oat Patang - Article No. 1978

Oat Patang

اوٹ پٹانگ - تحریر نمبر 1978

بھائی نے کہا تم اوٹ پٹانگ باتیں کر رہی ہو ایسے نام تو کسی کے ہو ہی نہیں سکتے

ہفتہ 29 مئی 2021

عطرت بتول
نادیہ ماما سے کہنے لگی،ماما،ہمارے گھر کے سامنے جو خالی گھر تھا اس میں لوگ آگئے ہیں میں نے ٹیرس پر سے دیکھا ہے کل ان کا سامان آرہا تھا اور آج میں نے ان کے گیٹ پر اپنے جتنی لڑکیاں دیکھی ہیں،ماما پلیز میں چلی جاؤں؟بور ہو رہی ہوں ان سے کھیل لوں گی،ٹھیک ہے چلی جاؤ،ان کی ماما سے پوچھ لینا کہ کسی چیز کی ضرورت تو نہیں،نادیہ اجازت ملنے پر خوش ہو گئی اور بھاگ کر سامنے والوں کے گھر چلی گئی، ایک آنٹی سامنے ہی بیٹھی تھیں نادیہ نے سلام کیا اپنا تعارف کروایا اور کہا اپنی بیٹیوں کو بلا دیں،اچھا آنٹی نے کہا اور زور زور سے اپنی بیٹی کو آواز دینے لگیں،جھگڑا،باہر آہ،جھگڑا باہر آہ،اتنے میں ایک لڑکی کمرے سے باہر نکلی،یہ سامنے والے گھر سے آئی ہے آنٹی نے نادیہ کی طرف اشارہ کیا،ا س سے دوستی کر لو،لڑکی نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا،آپ کا نام جھگڑا ہے؟نادیہ نے اس سے ہاتھ ملاتے ہوئے کہا،اصل میں یہ بہت جھگڑالو ہے ہر بات پر لڑتی تھی اس لئے ہم نے اس کا نام ہی جھگڑا رکھ دیا آنٹی بولیں۔

(جاری ہے)


نادیہ کو بہت ہنسی آرہی تھی لیکن ضبط کرکے بولی آہ کھیلتے ہیں،ٹھیک ہے وہ لڑکی بولی،پہلے مہمان بچی کے لئے شربت تو بنا لاؤ آنٹی نے کہا،میں بناؤں؟جھگڑا ایک دم غصے میں آگئی،میں صبح سے کام کر رہی ہوں،اب بیوقوف سے کہیں،وہ بھی کوئی کام کر لیا کرے،جھگڑا نے سچ مچ جھگڑا شروع کر دیا اور زور زور سے آواز دینے لگی،بیوقوف،بیوقوف باہر آؤ،آواز سن کر لڑکی باہر آئی تو جھگڑا بولی جلدی سے مہمان کے لئے شربت بنا لاؤ،اچھا کہہ کر وہ لڑکی اندر چلی گئی اور تھوڑی دیر بعد ایک ٹرے میں کپ لے کر آگئی،وہ آپ چائے لے آئیں سوری میں چائے نہیں پیتی آنٹی کو دے دیں نادیہ بولی نہیں نہیں یہ چائے نہیں ہے شربت ہے،وہ لڑکی بولی،اور تم شربت چائے کے کپ میں لے آئیں،اسی لئے تمہارا نام بیوقوف ہے آنٹی نے کہا،نادیہ حیران ہو کر ان کی باتیں سن رہی تھی اور اسے ہنسی بھی آرہی تھی اتنے میں میں اندر سے ایک اور لڑکی نکلی یا اللہ اس کا نام کوئی ڈھنک کا ہو نادیہ نے سوچا،اس لڑکی کے ہاتھ میں چپس کا پیکٹ تھا جسے وہ کھاتی ہوئی آرہی تھی،اچھا تو پیٹو تمہیں مل گئی فرصت کھانے سے؟بیوقوف نے کہا،ابھی اندر بیٹھی چاولوں کی پلیٹ پر ہاتھ صاف کر رہی تھیں اب میرا چپس کا پیکٹ کھا رہی ہو،جھگڑا غصے سے بولی،پیٹو تمہاری بڑی بہن ہے اس سے مت لڑو آنٹی بولیں،چلو آؤ چلے سٹیشن پر گیمز کریں اور ساتھ ساتھ چاکلیٹ کھائیں پیٹو نے کہا، نہیں نہیں اب میں چلتی ہوں،پھر آؤں گی،نادیہ نے کھسکتے میں ہی عافیت سمجھی،گھر آکر اس نے امی اور بھائی کو یہ سب کچھ بتایا تو انہوں نے یقین ہی نہیں کیا بلکہ بھائی نے کہا تم اوٹ پٹانگ باتیں کر رہی ہو ایسے نام تو کسی کے ہو ہی نہیں سکتے بلکہ تمہارا نام ہو گیا آج سے اوٹ پٹانگ۔

Browse More Moral Stories