Darzi Parinda - Article No. 2165
درزی پرندہ - تحریر نمبر 2165
ہم بہت احتیاط سے چوڑے،مضبوط اور لچکدار پتوں کا انتخاب کرتے ہیں،تاکہ ہمارے گھر کی بناوٹ بھی اچھی ہو اور وہ مضبوط بھی ہوں
ہفتہ 15 جنوری 2022
سیدہ نازاں جبیں
رامین روتے روتے سو گئی تھی،کیونکہ اس کی گڑیا کے کپڑے پھٹ گئے تھے۔جب اس کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ گڑیا کے کپڑے بالکل ٹھیک تھے۔اچانک اس کے کمرے کی کھڑکی پر دو پرندے آ کر بیٹھ گئے۔رامین پرندوں کا بہت خیال رکھتی تھی۔یہ دونوں درزی پرندے کہلاتے ہیں۔انھوں نے کہا:”اچھی رامین!یہ کپڑے ہم نے سیے ہیں۔“
”کیا واقعی تمہیں سلائی آتی ہے؟“رامین نے ان پرندوں سے پوچھا۔
”بالکل آتی ہے،تبھی تو ہمیں درزی پرندہ کہا جاتا ہے۔“درزی پرندے نے جواب دیا۔
”اچھا!تو تم اپنا گھونسلا بھی سلائی کرکے ہی بناتے ہو گے۔ذرا مجھے بھی تو بتاؤ کہ کیسے بناتے ہو تم اپنا گھونسلا؟“رامین نے دلچسپی سے پوچھا۔
مادہ پرندے نے بتایا:”سب سے پہلے تو ہم دونوں مل کر پتے جمع کرتے ہیں،پھر میں اپنے پیروں سے انھیں قریب لا کر اپنی تیز چونچ سے ان کے کنارے ملاتی ہوں اور پھر ان پتوں میں سوراخ کرکے مکڑی کے جالے،خشک گھاس پھوس،روئی وغیرہ کو دھاگے کی شکل دے کر اس سے پتوں کو سیتی ہوں۔
“
”اور سوئی کہاں سے لاتی ہو؟“رامین نے اہم سوال کیا۔
”ہماری چونچ لمبی اور باریک ہوتی ہے۔ہم اسی سے سوئی کا کام لیتے ہیں۔پتوں کو ایک ساتھ ملا کر اور ان میں ٹانکے لگا کر ایک پیالے کی شکل دے دیتی ہوں۔“
مادہ پرندے نے جواب دیا۔”لیکن تم بغیر ناپ کے کیسے گھونسلا سی لیتی ہو؟“
رامین نے تجسس سے سوال کیا۔”پہلے میں خود کو ایک پتے میں لپیٹ کر دیکھتی ہوں،اگر ناپ ٹھیک نہیں ہوتا تو ایک یا دو پتے اور جوڑ لیتی ہوں اور پھر مزید اسی جسامت کے پتوں کو جمع کرکے سلائی کا کام شروع کرتی ہوں۔“
مادہ درزی پرندے نے فخر سے بتایا۔”تم یا تمہارے بچوں کے بیٹھنے سے گھونسلا ٹوٹ نہیں جاتا؟“رامین نے پوچھا۔
”ہم بہت احتیاط سے چوڑے،مضبوط اور لچکدار پتوں کا انتخاب کرتے ہیں،تاکہ ہمارے گھر کی بناوٹ بھی اچھی ہو اور وہ مضبوط بھی ہوں۔“
نَر پرندے نے رامین کی اُلجھن دور کی۔”اور اگر کسی وجہ سے تمہارا گھونسلا ٹوٹ جائے یا خراب ہو جائے تو پھر کیا کرتے ہو؟“
”کسی نقصان یا ٹوٹ پھوٹ کی صورت میں اپنے گھر کی مرمت میں خود کرتی ہوں۔مزید پتے لا کر یا ٹانکے لگا کر اسے جوڑ لیتی ہوں۔“مادہ نے فخریہ اپنے ہنر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا۔
”اس کے علاوہ ہم گھونسلے کے اندر نرم گھاس،جانوروں کے بال اور پَر بھرتے ہیں،تاکہ گھونسلا آرام دہ اور محفوظ ہو۔“
نَر پرندے نے بتایا۔”میری مدد کرنے کا بہت شکریہ درزی پرندوں!“رامین نے کہا۔
”کوئی بات نہیں،ہمیں ایک دوسرے کے کام آنا چاہیے۔“درزی پرندوں نے خوش اخلاقی سے کہا اور اُڑ گئے۔
رامین روتے روتے سو گئی تھی،کیونکہ اس کی گڑیا کے کپڑے پھٹ گئے تھے۔جب اس کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ گڑیا کے کپڑے بالکل ٹھیک تھے۔اچانک اس کے کمرے کی کھڑکی پر دو پرندے آ کر بیٹھ گئے۔رامین پرندوں کا بہت خیال رکھتی تھی۔یہ دونوں درزی پرندے کہلاتے ہیں۔انھوں نے کہا:”اچھی رامین!یہ کپڑے ہم نے سیے ہیں۔“
”کیا واقعی تمہیں سلائی آتی ہے؟“رامین نے ان پرندوں سے پوچھا۔
”بالکل آتی ہے،تبھی تو ہمیں درزی پرندہ کہا جاتا ہے۔“درزی پرندے نے جواب دیا۔
”اچھا!تو تم اپنا گھونسلا بھی سلائی کرکے ہی بناتے ہو گے۔ذرا مجھے بھی تو بتاؤ کہ کیسے بناتے ہو تم اپنا گھونسلا؟“رامین نے دلچسپی سے پوچھا۔
مادہ پرندے نے بتایا:”سب سے پہلے تو ہم دونوں مل کر پتے جمع کرتے ہیں،پھر میں اپنے پیروں سے انھیں قریب لا کر اپنی تیز چونچ سے ان کے کنارے ملاتی ہوں اور پھر ان پتوں میں سوراخ کرکے مکڑی کے جالے،خشک گھاس پھوس،روئی وغیرہ کو دھاگے کی شکل دے کر اس سے پتوں کو سیتی ہوں۔
(جاری ہے)
”اور سوئی کہاں سے لاتی ہو؟“رامین نے اہم سوال کیا۔
”ہماری چونچ لمبی اور باریک ہوتی ہے۔ہم اسی سے سوئی کا کام لیتے ہیں۔پتوں کو ایک ساتھ ملا کر اور ان میں ٹانکے لگا کر ایک پیالے کی شکل دے دیتی ہوں۔“
مادہ پرندے نے جواب دیا۔”لیکن تم بغیر ناپ کے کیسے گھونسلا سی لیتی ہو؟“
رامین نے تجسس سے سوال کیا۔”پہلے میں خود کو ایک پتے میں لپیٹ کر دیکھتی ہوں،اگر ناپ ٹھیک نہیں ہوتا تو ایک یا دو پتے اور جوڑ لیتی ہوں اور پھر مزید اسی جسامت کے پتوں کو جمع کرکے سلائی کا کام شروع کرتی ہوں۔“
مادہ درزی پرندے نے فخر سے بتایا۔”تم یا تمہارے بچوں کے بیٹھنے سے گھونسلا ٹوٹ نہیں جاتا؟“رامین نے پوچھا۔
”ہم بہت احتیاط سے چوڑے،مضبوط اور لچکدار پتوں کا انتخاب کرتے ہیں،تاکہ ہمارے گھر کی بناوٹ بھی اچھی ہو اور وہ مضبوط بھی ہوں۔“
نَر پرندے نے رامین کی اُلجھن دور کی۔”اور اگر کسی وجہ سے تمہارا گھونسلا ٹوٹ جائے یا خراب ہو جائے تو پھر کیا کرتے ہو؟“
”کسی نقصان یا ٹوٹ پھوٹ کی صورت میں اپنے گھر کی مرمت میں خود کرتی ہوں۔مزید پتے لا کر یا ٹانکے لگا کر اسے جوڑ لیتی ہوں۔“مادہ نے فخریہ اپنے ہنر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا۔
”اس کے علاوہ ہم گھونسلے کے اندر نرم گھاس،جانوروں کے بال اور پَر بھرتے ہیں،تاکہ گھونسلا آرام دہ اور محفوظ ہو۔“
نَر پرندے نے بتایا۔”میری مدد کرنے کا بہت شکریہ درزی پرندوں!“رامین نے کہا۔
”کوئی بات نہیں،ہمیں ایک دوسرے کے کام آنا چاہیے۔“درزی پرندوں نے خوش اخلاقی سے کہا اور اُڑ گئے۔
Browse More Moral Stories
بہن جیسی پڑوسن
Behan Jaisi Padosan
تحفہ
Tohfa
بھوری کی کہانی
Bhoori Ki Kahani
جیب کترا
Jaib Katra
نوبل پرائز
Nobel Prize
آخری دروازہ
Akhri Darwaza
Urdu Jokes
دوست
Dost
آمنے سامنے
aamne samne
نجومی
nujoomi
کیسی مشکل
kaise mushkil
فائرمین
fireman
انگریز
angrez
Urdu Paheliyan
یک تلوار سی ہے دو دھاری
aik talwar si hy do dhari
کل کا بچہ ایک نادان
rakhi thi wo chup chaap kaise
جب بھی دسترخوان بچھایا
jab bhi dastarkhwan bichaya
زباں لٹکا کے ہی باہر وہ
zuban latka ke hi bahr wo har bat kehti hy
اٹھ نہیں سکتا ہے
uth nahi sakta hai
سر کے بل چلتا ہے فرفر
sar ke baal chalta hy far far
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos