Samundari Pariyaan - Qist 2 - Article No. 1768
سمندری پریاں (قسط 2)
پریوں کے لئے یہ کام کم نہ تھے،امن وامان پیدا کرنا چھوٹی سی بات نہیں
منگل جولائی

اب تک وہاں کوئی ایسا نہ تھا،جو ان باتوں کا انتظام کرتا،ظالموں سے مظلوموں کو بچاتا اور جسے سمندر کی سطح پر امن قائم کرنے کا خیال آتا۔ پریوں کے لئے یہ کام کم نہ تھے،امن وامان پیدا کرنا چھوٹی سی بات نہیں،لیکن تم جانتے ہو کہ پریوں کے پاس وقت کی کمی نہیں اور وہ کبھی تھکتی نہیں،اس لئے مصروف ہو کر وہ اتنی خوش ہوئیں کہ پورے ایک مہینے تک چاندنی رات میں بھی کھیلنے کودنے کے لئے سمندر کے کنارے پر نہ آئیں۔جب تیس راتیں لگاتار گزر گئیں اور کوئی پری باہر نہ آئی تو آخر کار بادشاہ کو فکر ہوئی کہ کہیں کوئی مصیبت تو نہیں آگئی،کیا بات ہے کہ پریاں سمندر سے باہر نہیں آئیں۔اس نے ان کی خبر لینے کے لئے اپنا الیچی بھیجا۔
الیچی سمندر میں پریوں کے پاس پہنچا۔
(جاری ہے)
رات ہوئی تو پریاں سمندر کے کنارے پانی سے باہر نکل آئیں۔سارا پرستان ان سے ملنے کے لئے جمع ہو گیا اور جب انھوں نے سمندر کی تہہ کے عجیب وغریب حالات اور وہاں کی مخلوق کا ذکر کیا تو بادشاہ ،ملکہ اور تمام درباری پریاں حیران رہ گئیں اور بڑی دلچسپی لی۔
بادشاہ نے کہا،تم بڑی اچھی نیک دل پریاں ہو۔تم کو اس کا صلہ ملنا چاہیے۔چونکہ تمہاری مصروفیت بہت زیادہ ہے اور تمہارا رہنا بھی ٹھہرا دور دراز،اس لئے مناسب ہے کہ تم اپنا بادشاہ بھی الگ بنا لو اور لہروں کے نیچے اپنی سلطنت قائم کرلو۔شاہی خاندان میں سے ایک شہزادہ تمہارا بادشاہ بن سکتا ہے ،تم اس کے رہنے کے لئے ایک محل بناؤ،جس میں جا کر وہ رہے اور تم پر حکومت کرے۔سمندر کی پریاں خوش ہو گئیں۔انہوں نے بادشاہ کا شکریہ ادا کیا کہ انھیں اپنا علیحدہ بادشاہ ملا اور اپنی الگ سلطنت حاصل ہوئی۔وہ اپنے نئے بادشاہ کے محل کی تعمیر کرنے کے لئے سمندر میں چلی گئیں۔سمندر کی تہ میں پہنچتے ہی پریوں نے محل کا ڈول ڈال دیا۔ایک مہینے کے اندر ہی محل تیار ہو گیا۔محل کے دور دیوار چمکیلی سیپ کے تھے اور اس کی چھتیں سفید باریک چاندنی جیسی ریت کی۔دیواروں پر رنگ رنگ کی نازک نازک سمندری بیلیں چڑھی ہوئی تھیں۔کہیں سرخ،کہیں سبزی مائل زرد تو کہیں قرمزی۔جتنے کمرے تھے ،اتنے ہی رنگ کی آرائش ۔تخت شاہی اور دربار کی نشستیں عنبر کی۔تاج بڑے بڑے موتیوں کا۔سفید محل کے چاروں طرف سمندر کے پھولوں کے درختوں سے آراستہ باغات تھے۔جگہ جگہ فوارے ،جو رات دن چلا کرتے ۔رات کی روشنی کے لئے چمکتی ہوئی مچھلیاں تھیں،جو ہر طرف اپنے چمکیلے جسموں سے روشنی پھیلاتی پھرتیں اور جہاں ہر وقت اجانے کی ضرورت تھی۔(جاری ہے)
مزید اخلاقی کہانیاں

دولت اور زندگی
Doulat Aur Zindagi

حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
Hazrat Umar Farooq RA

مل کر پاکستان بچائیں
Mill Kar Pakistan Bachayein

شہزادی کی تین شرطیں۔۔۔تحریر: مختار احمد
Shehzadi Ki Teen Shartain

آزادی مل گئی
Azadi Mil Gai

آم کا درخت
Aam Ka Darakhat

لکڑی کے سپاہی
Lakri Ke Sipahi

لڑکا اور سیب کا درخت
Larka Or Apple Ka Darakhat

ادھوری تعبیر
Udhoori Tabeer

کنجوس کی بلی
Kanjoos Ki Billi

ظالم بادشاہ اور نماز کی طاقت
Zalim Badshah Aur Namaz Ki Taaqat

کھویا ہوا گھر
Khoya Huwa Ghar
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین
-
سکول اسمبلی سے صوبائی وقومی اسمبلی تک
School Assembly Se Sobai wa Qoumi Assembly Tak
-
تالیوں کی گونج میں انعامات کی بارش
Schooloon Mian Salana Nataij Ki Taqreebaat
-
درد سمجھیں
dard samjhain
-
پری کی بیٹی۔۔۔تحریر:مختاراحمد
pari ki beti
-
رسول پاکﷺ کی پیاری صورت
Hazoor-e-Pak (SAW) ki piyari sooraat
-
ممانی کا حج
Mumani Ka Hajj
-
ننگے پاؤں
nangay paon
-
بادشاہ بوری میں
BadShah Bori main
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2021, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.