ڈیرہ اسماعیل خان ، مصور عجب خان کے فن پاروں کی نمائش

اتوار 17 مئی 2009 12:49

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مئی ۔2009ء) فن ہمیشہ ذات کے اظہار کا وسیلہ رہا ہے۔ مصوری جو کہ وسیع جہتوں کا حامل فن ہے، ڈیرہ اسماعیل خان کے جواں سال مصور عجب خان پر اپنی پوری کیفیتوں کے ساتھ مہربان ہوئی ہے۔وہ جو فنکار پیدا ہوئے۔ اظہار کے تمام حوالوں میں نمایاں نظر آتے ہیں۔ ان کی گفتگو، تحریر اور مصوری تمام اصنافِ اظہار اپنے فنی وجود کے پھیلاؤ کیلئے وسیع تر کینوس طلب کرتے ہیں۔

کوہ سلیمان کے دامن میں آباد ڈیرہ اسماعیل خان کا یہ جوان سال فنکار عجب خان بھی اپنے فن پاروں میں اس گھمبیر حسن کو بڑی سچائی سے قید کرتا ہے۔ چاہے وہ لینڈا سکیپ کے پس منظر میں گم ہوتی ہوئی پگڈنڈی ہو یا کسی چہرے پر پرسکون مسکراہٹ، یا پھر اقلید سی اشکال کا حیرت کدہ، جسے وہ خطاطی کی شکل میں خود تعمیر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

عجب خان پورٹریٹ کو انسان کی اسٹڈی قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے ان پورٹریٹس میں سادگی کے اندر موجود حسن کو کشید کرنے کی کوشش کی ہے۔عجب خان نے آئل کلر سے گاو?ں کے قدرتی مناظر،وہاں کے طرز رہائش، نشست و برخاست ،رسوم و رواج، کھیت و کھلیان کو ایسے خوبصورت انداز میں کینوس پر منتقل کیا ہے کہ یوں گماں ہوتا ہے کہ ایک رواں دواں منظر ان کے کینوس پر ساکت ہو گیا ہو۔ عجب خان ڈیرہ اسماعیل خان میں آرٹ کی پزیرائی نہ ہونے کا شکوہ تو کرتے ہیں لیکن قدرتی مناظر سے نزدیک ہونے پر مطمئن بھی ہیں۔

عجب خان نے زاویوں، تکونوں، مربعوں اور دائروں کو حرفوں میں دریافت کر کے ایک نئی ہیئت میں اجاگر کیا ہے۔ ان کی خطاطی اپنے اردگرد روشنی اور نور کا ایک ایسا ہالہ بنائے رکھتی ہے کہ دیکھنے والا بھی اس کے اثر میں آ جاتا ہے۔ان کے فن پارے کی ایک ایک لائن ،ایک ایک شیڈ، ایک ایک نقطہ کئی کئی معنی رکھتا ہے۔ عجب خان کی صلاحیتوں کا ملکی سطح پر بھرپور تو اعتراف کیا گیا لیکن فنون لطیفہ کے فروغ کیلئے قائم ادارے تاحال ان کی صلاحیتوں سے فیض نہیں اٹھا سکے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں