دھان کی منظور شدہ اقسام کا بیج وافر مقدار میں متعلقہ ڈیلرز پر فراہم کردیا گیا ہے

جمعہ 26 اپریل 2024 13:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) پنجاب سیڈ کارپوریشن نے دھان کی منظور شدہ اقسام کا بیج وافر مقدار میں متعلقہ ڈیلرز پر فراہم کردیاہے اورکہاہے کہ کاشتکار نہ صرف معیاری اور منظور شدہ بیج کا استعمال یقینی بنائیں بلکہ ممنوعہ اقسام کی کاشت سے اجتناب بھی کیاجائے تاکہ بعد ازاں انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

سیڈکارپوریشن فیصل ۱ٓباد کے ترجمان نے بتایاکہ اری 6، کے ایس 282، کے ایس کے 133، نیاب اری 9، سپر باسمتی، باسمتی 198، باسمتی 370، باسمتی 385، باسمتی پاک، باسمتی 2000، باسمتی 515، شاہین باسمتی وغیرہ کا بیج متعلقہ ڈیلرز، سیڈ سٹورز اور پیسٹی سائیڈز شاپس پر دستیاب ہے جبکہ یہ بیج سیڈکارپوریشن کے دفاتر سے بھی حاصل کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ دھان کی بھر پور پیداوار حاصل کرنے کیلئے پنیری کی کاشت 20مئی سے شروع کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈسٹاف کی مشاورت سے پھپھوند کش زہروں کا انتخاب کریں اور بیج کو زہر آلودکرکے کاشت کیاجائے تاکہ اسے مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں سے بچانا ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ پنیری کی کاشت کیلئے صاف ستھرا اور صحتمند بیج استعمال کیاجائے اور بیج سے پھیلنے والی بیماریوں کے تدارک کیلئے بیج کو مناسب پھپھوندکش زہر ضرور لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ دھان کی ایک ایکڑ پنیری کو اگانے کیلئے موٹی اقسام کا شرح بیج تر یا کدو کے طریقہ میں 6 سے 7کلوگرام، خشک طریقہ میں 8سے10 کلوگرام اور راب کے طریقہ میں 12سے15 کلوگرام بیج استعمال کیاجائے۔ انہوں نے بتایا کہ کاشتکاردھان کی پنیری کی کاشت 20 مئی سے پہلے شروع نہ کریں کیونکہ دھان کے تنے کی سنڈیاں موسم سرما کو مڈھوں میں سرمائی نیند سو کر گزارتی ہیں جبکہ اپریل اور شروع مئی میں کاشتہ دھان کی پنیری پر منتقل ہو کر اپنی نسل میں اضافہ کرتی ہیں اور بعد ازاں دھان کی فصل پر حملہ آور ہو کر نقصان کا باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار دھان کی پنیری کو کدوکے طریقہ سے کاشت کرنے کیلئے پہلے کھیت میں ایک سے دو مرتبہ خشک ہل چلائیں اور پنیری بونے سے تین دن پہلے کھیت کو پانی سے بھر دیں پھر کھڑے پانی میں دوہرا ہل چلائیں اور سہاگہ دیں۔ کھیت کو دس، دس مرلہ کے پلاٹوں میں تقسیم کر کے انگوری مارے ہوئے بیج کا چھٹہ دیں تاہم چھٹہ دیتے وقت کھیت میں ایک تا ڈیڑھ انچ پانی کھڑا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ اس طریقہ کاشت سے پنیری 25 سے 30 دن میں تیار ہو جاتی ہے لہٰذاخشک طریقہ کاشت میں زمین کو پانی دے کر وتر حالت میں لائیں اور پھر دوہرا ہل اور سہاگہ دے کر کھیت کو کھلا چھوڑ دیں۔انہوں نے کہاکہ کاشت سے پہلے دوہرا ہل چلا کر سہاگہ دیں اور تیار شدہ کھیت میں خشک بیج کا چھٹہ دیں پھر اس پر روڑی، توڑی، پھک یا پرالی کی ایک انچ موٹی تہہ بکھیر دیں اس کے بعد پانی لگائیں اس طریقہ سے پنیری 35 تا 40 دن میں تیار ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ راب کے طریقہ کاشت میں خشک زمین میں 3 سے 4 مرتبہ ہل چلا کر سہاگہ دے کر زمین کو باریک اور بھربھرا کرنے کے بعد ہموار کردہ کھیت میں گوبر، پھک یا پرالی کی 2 انچ تہہ ڈال کر آگ لگا دی جائے اور راکھ ٹھنڈی ہونے پر زمین میں ملا تے ہوئے بیج بحساب سفارش کردہ مقدار چھٹہ دیں اور کیاریوں کو پانی آہستہ آہستہ لگائیں تاکہ دھان کی اچھی پیداوار حاصل ہو سکے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں