بینک دولت پاکستان نے خاص طور پر کاروباری خواتین کیلئے 2خصوصی سکیموں ری فنانس اینڈ کریڈٹ گار نٹی سکیم فار وومن اور ری فنانس فارورکنگ کیپیٹل فنانس آف ایس ایم ای کا آغاز کر دیا، ان سکیموں کے تحت کمرشل بینکوں کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ 8 فیصد مارک اپ وصول کیا جائے گا،خواتین 5 سالہ مدت کیلئے 15لاکھ روپے تک چھوٹے قرضے حاصل کر سکیں گی

جمعرات 22 اگست 2019 13:49

بینک دولت پاکستان نے خاص طور پر کاروباری خواتین کیلئے 2خصوصی سکیموں ری فنانس اینڈ کریڈٹ گار نٹی سکیم فار وومن اور ری فنانس فارورکنگ کیپیٹل فنانس آف ایس ایم ای کا آغاز کر دیا، ان سکیموں کے تحت کمرشل بینکوں کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ 8 فیصد مارک اپ وصول کیا جائے گا،خواتین 5 سالہ مدت کیلئے 15لاکھ روپے تک چھوٹے قرضے حاصل کر سکیں گی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2019ء) بینک دولت پاکستان نے خاص طور پر کاروباری خواتین کیلئے 2خصوصی سکیموں ری فنانس اینڈ کریڈٹ گار نٹی سکیم فار وومن اور ری فنانس فارورکنگ کیپیٹل فنانس آف ایس ایم ای کا آغاز کر دیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ دیگر شعبہ جات کی طرح صنعت ، تجارت اور کاروباری سرگرمیوں میں شامل کیا جا سکے یہی نہیں بلکہ اس اقدام سے خواتین تاجروں کو ہر وہ سہولت دستیاب ہو سکے گی جس سے وہ اپنے کاروبار کو آسانی کے ساتھ وسعت دے سکیں گی۔

بینک دولت پاکستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران احمد نے خواتین ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے دورہ اور خواتین تاجروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ملکی معاشی ترقی میں خواتین کو کاروبار کرنے کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنے میں سٹیٹ بینک کی خواتین کیلئے خاص ایس ایم ای پالیسی کلیدی کردار ادا کرے گی تاہم اس کو کامیاب بنانے کیلئے تمام متعلقہ اداروں اور بینکوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ اس وقت ملک کے جی ڈی پی میں ایس ایم ای سیکٹر کا حصہ 30فیصد جبکہ برآمدات میں ان کا حصہ 25فیصد ہے اسی طرح 78فیصد صنعتی افرادی قوت کو روزگار بھی یہی سیکٹر فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 32لاکھ رجسٹرڈ ایس ایم ای اداروں کے علاوہ غیر رجسٹرڈ اداروں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے جن کو ترقی دے کر ہم اقتصادی خسارے پر قابو پا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان 32لاکھ چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے صنعتی اداروں کو ساز گار ماحول مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سٹیٹ بینک اس شعبے کیلئے دستیاب قرضوں کو.5 8سے 17فیصد تک دوگنا کر رہا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کاروباری خواتین کیلئے شروع ہونے والی سکیموں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان سکیموں کے تحت کمرشل بینکوں کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ 8 فیصد مارک اپ وصول کیا جائے گا جبکہ اس ضمن میں سٹیٹ بینک کی کمائی زیرو ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے خواتین کو قرضوں کی سہولیات میں توسیع کے زیادہ سے زیادہ اہداف کے حصول کیلئے تجارتی بینکوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے بتایا خواتین کو 1.5ملین تک چھوٹے قرضے مل سکتے ہیں جبکہ اس قرضے کی مدت 5سال ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اور سکیم کے تحت خواتین 6فیصد مارک اپ کے ساتھ 50ملین سے زیادہ قرضہ حاصل کر سکتی ہیں جبکہ اس سکیم کی مدت 1سال ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس سکیم کیلئے درخواست 15سے 25دن میں تصرف ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک 2020ء تک ایس ایم ای یونٹوں کی تعداد 7لاکھ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کیلئے بینکوں کو ضروری مراعات دی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر فیصل آباد وومن چیمبر کی صدر روبینہ امجد نے بھی تفصیلی خطاب کیا اور خواتین تاجروں کے حوالے سے مختلف امور پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں