گوادر فری تجارتی زون کا پہلا مرحلہ رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا زون میں ایک ٹریننگ سکول چین کی جانبسے پاکستانی بھائیوں کیلئے تحفہ ہوگا

چینی انجینئراور پاکستانی ہم منصب سخت محنت سے کام کررہے ہیںتاکہ فری تجارتی زون کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے،ڈپٹی جنرل منیجر گوادر پورٹ ہو یائو زونگ چین نے پہلے مرحلہ پر248ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ گوادر فری تجارتی زون 923ایکٹر پر مشتمل ہے، ڈائریکٹر جنرل گوادر پورٹ اتھارٹی منیر احمد جان

جمعرات 6 اپریل 2017 22:58

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اپریل2017ء) گوادر فری تجارتی زون کا پہلا مرحلہ رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا، اس تجارتی زون کے پہلے مرحلے کا تعمیراتی کام 60فیصد مکمل کیا جا چکا ہے ، توقع ہے کہ باقی بھی اس سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا ، یہ منصوبہ ایک سال سے پہلے مکمل کر لیا گیا ہے ، گوادر فری ٹریڈزون کے ڈپٹی جنرل منیجر نے گزشتہ روز بتایا کہ اس سال کے آخر تک گوادر پورٹ تعمیراتی کام کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا جائے گا ، گوادر فری تجارتی زون بہت تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے ، منصوبہ کا پہلا مرحلہ متوقع مدت سے بھی ایک سال پہلے پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا ۔

چینی انجینئر اور ان کے پاکستانی ہم منصب دن رات سخت محنت سے کام کررہے ہیں تاکہ فری تجارتی زون کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

گوادر پورٹ کے پہلے مرھلہ کے مکمل ہونے کے بعد گوادر میں بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری آئے گی اور اگلے ایک دوسال میں اس سرمایہ کاری میں مزید اضافہ دیکھنے میں آئے گا ۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کے مطابق چین گوادر میں بڑے سرمایہ کارکی حیثیت رکھتا ہے ۔

چین نے اس زون کے پہلے مرحلہ پر248ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ گوادر فری تجارتی زون 923ایکٹر پر مشتمل ہے جس کو 4مرحلوں میں ترقی یافتہ بنایا جائے گا۔ یہ منصوبہ بلوچستان میں مشنریز اور معدنیات سے متعلقہ انڈسٹریزقائم ہوں گی اور ان ملکی وسائل کو غیر ممالک تک رسائی کا ذریعہ حاصل ہوگا ۔ چینی سرمایہ کار جلد ہی یہاں فری تجارتی زون میں ایک جامع شاپنگ مال کا منصوبہ شروع کریں گے ۔

لنیی مارکیٹ گوادرمیں ویئر ہائوس بھی تعمیر کرے گی جہاں پر صرف پاکستانی مصنوعات ہی نہیں غیر ملکی مصنوعات بھی ملیں گی ۔ پہلا مرحلہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے جس میں الیکٹرانک موٹر پراجیکٹس ، بزنس سینٹر اور مشنریز سے متعلقہ شعبہ جات کو مکمل کیا جا چکاہے ، دوسرے مرحلہ میں ایک بہت بڑی سٹیل مل کی فری تجارتی زون میں تعمیر جائے گی جو گوادر میں ملازمتوں کے وسیع مواقع فراہم کرے گی ۔

ڈپٹی جنرل منیجر ہوپائو ژونگ نے کہا کہ زون میں ایک ٹریننگ سکول چین کی طعف سے اپنے پاکستانی بھائیوں کیلئے تحفہ ہوگا ، تھوڑی سی مشق کے بعد گوادر کے لوگ اس زون کی تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے ۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل منیر احمد نے چین کے معروف اخبار چائنہ ڈیلی کو بتایا کہ انہیں بھی گوادر بندرگاہ سے بہت سے توقعات وابستہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے علاوہ بہت سے غیر ملکی سرمایہ کار گوادر پورٹ اتھارٹی سے رابطہ میں ہیں تاکہ وہ اس فری ٹریڈ زون کے ذریعے اپنے بزنس کو پھیلا سکیں ۔ مستقبل میں گوادر تجارتی لوگوں کیلئے بہترین مستقبل کی نوید ہے ۔ پاکستان سے بہت سے رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کار گوادر میں زمین خرید رہے ہیں ۔ گوادر میں زمین کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔

چین اور پاکستان ایک طویل تاریخی دوستی رکھتے ہیں ۔ گوادر فری تجارتی زون کیلئے مزید زمین بھی درکار ہوسکتی ہے ۔ منیر احمد خان نے کہا کہ ہمیں چین کے ساتھ اس تجربہ کو بہتر جانا چاہے اور چین کے تجربہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے باہمی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے اپنے ملک اور عوام کی زندگیوں میں بہتری لانی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں