سندھ زرعی یونیورسٹی کے قبضہ کوختم کراینگے،حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہوگی،آل سندھ یونیورسٹیز ایمپلائز فیڈریشن

جمعرات 10 مارچ 2016 16:15

ٹنڈوجام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مارچ۔2016ء) سندھ زرعی یونیورسٹی کے 1400سوملازمین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ قبضہ کوختم کراینگے،حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پرہوگی،یہ بات آل سندھ یونیورسٹیزایمپلائیزفیڈریشن یونٹ سندھ زرعی یونیورسٹی کے صدرفقیرمحمدڈھول،سینئرنائب صدر عبدالحئی بھٹو،جنرل سیکریٹری زبیرعلی سمونے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے کرپٹ افسران کی وجہ سے سندھ زرعی یونیورسٹی کی 28ایکڑقیمتی زمین پرقبضہ مافیانے قبضہ کیاہواہے،جن میں ایک بڑابااثر آدمی سیٹھ یوسف اوراسکے ساتھی شامل ہیں،جنہوں نے زرعی یونیورسٹی کے موجودہ اورسابقہ افسران کی ملی بھگت سے مذکورہ زمین پرقبضہ کیا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی اس زمین کاکیس سول کورٹ بورڈ آف ریونیو کورٹ اورہائی کورٹ میں جیت چکی ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی کی کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کے لیے میدان میں آچکے ہیں،باوجود اسکے وائس چانسلرزرعی یونیورسٹی نے ہمیں منع کیا ہے ،قبضہ مافیاکے خلاف کارروائی کررہے ہیں،لیکن انکے منع کرنے کے باوجود ہم سمجھتے ہیں کہ جب تک ملازمین اپنے حقوق کے لیے خود نہیں اٹھے گے جب تک مسئلہ حل نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیاسے زمین کی واپسی کے لیے مرحلہ وار اپنے احتجاج کاآغاز کررہے ہیں،جس میں پہلے مرحلے میں بازوؤں پرپٹیاں باندھ کراحتجاج کیا جائے گا پھربھوک ہڑتال کی جائیگی،اسکے باوجود اگر مسئلہ حل نہ ہوا توزرعی یونیورسٹی کے 1400سے ملازمین اپنے دوستوں رشتہ داروں کے ہمراہ قبضہ ختم کرانے کے لئے مذکورہ زمین کاگھیراؤں کرینگے اسکے نتیجے میں پیداہونے والی صورتحال کی ذمہ داری سیٹھ یوسف انکے ساتھیوں اورانتظامیہ پرہوگی۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں