ؔکہ آٹو بھان، لطیف آباد حیدرآباد تجارتی سرگرمیوں کے لیے متحرک کردار ادا کر رہا ہے،محمد فاروق شیخانی

اتوار 21 اپریل 2024 20:20

Jحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2024ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ آٹو بھان، لطیف آباد حیدرآباد تجارتی سرگرمیوں کے لیے متحرک کردار ادا کر رہا ہے اور سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہونے کی حیثیت سے یہ سندھ کی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہورہا ہے لیکن اِس روڈ کا منہدم انفراسٹرکچر ناصرف کاروباری سرگرمیوں میں رُکاوٹ بن رہا ہے بلکہ ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر کر رہا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ انفراسٹرکچر کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر کیا جائے۔

صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ آٹو بھان پر بننے والے سیوریج نالے کی اسکیم جب ڈیزائن کی جارہی تھی تو بد قسمتی سے اُس کے بنیادی خدو خال اور ضروریات کا خیال نہیں رکھا گیا اور اًب اُس کے ڈیزائن میں رًدوبدل کر کے اِس کے سیوریج کے پانی کو دونوں اطراف سے ایل ڈی ون پر لے جایا جارہا ہے جبکہ ایل ڈی ون جو پہلے ہی اپنی گنجائش سے زیادہ سیوریج کے پانی کو ڈسپوز کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے لیے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے پلیٹ فارم سے تمام متعلقہ اداروں کوخطوط لکھے گئے ہیں اور اُن خطوط میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ اِس سے بہتر یہ ہوگا کہ آٹو بھان پر بننے والا سیوریج نالا جو پبلک اسکول تک پہنچ چکا ہے وہاں ایک نیا اور بین الاقوامی معیار کے مطابق پمپنگ اسٹیشن بنایا جائے اور اس کی جگہ پبلک اسکول کی دیوار کو پیچھے کر کے حاصل کی جائے کیونکہ پبلک اسکول کی بائونڈری 30 سے 35 فیصد انکروچمنٹ میں آتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ لطیف آباد حیدرآباد کی آبادی پچھلے 30 سے 35 سال میں کئی گنا بڑھ گئی ہے اور ایل ڈی ون و دیگر سیوریج سسٹم اتنے ہی پرانے ہیں اُن میں اًب اتنی آبادی کے سیوریج کے پانی کو ڈسپوز کرنے کی سکت نہیں ہے۔ اِس لیے ضرورت اِس اًمر کی ہے کہ تمام نئے سیوریج نالوں کی تعمیر کے ساتھ نئے، جدید پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر بھی عمل میں لائی جائے۔

کیونکہ آنے والے سالوں میں کلائمیٹ چینج کی وجہ سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان ہے جس سے بچاؤ کی پلاننگ آج سے کرنی ہوگی۔ صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے اُس سیوریج سسٹم کے ڈیزائن اور ورکنگ لے آؤٹ کے لیے نا صرف تمام متعلقہ اتھارٹیوں کو تجاویز کے خطوط لکھے بلکہ نگراں حکومت، کمشنر حیدرآباد، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد، واسا کے افسران، بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے افسران کے ساتھ بہت سی میٹنگز بھی کی ہیں۔

اُن میٹنگز میں اِس سیوریج نالے کو زیادہ موثر بنانے کی تجاویز پر تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے عمل درآمد کرنے کی یقین دیانی بھی کروائی گئی تھی۔ لیکن اًب بھی وہی طرز عمل اپنایا جارہا اِس لیے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے ایک بار پھر تمام متعلقہ اداروں کو نئے پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ آگے 20 سی25 سال کے لیے لطیف آباد -حیددآباد کا سیوریج کا مسئلہ حل ہوسکے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں