کھربوں کی کرپشن ، سرکاری ملازمین چند ارب دے کر ڈرائی کلین

نیب کو پیسہ واپس کرنے والوں میں وفاقی سیکرٹریز ،فوجی جنرل ، تھانیدار و دیگر شامل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 21 اگست 2017 13:14

کھربوں کی کرپشن ، سرکاری ملازمین چند ارب دے کر ڈرائی کلین
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2017ء) :نیب نے ملک بھر کے کرپٹ ، اختیارات کا نا جائز استعمال ، آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے۔ غبن ، لوٹ مار کر کے قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے 290سرکاری افسران اور ملازمین صرف چند ارب روپے لوٹا کر کلین چٹ لے گئے ہیں۔ جن سرکاری افسران و ملازمین سے ریکوری کی گئی ہے ان میں سابق سیکرٹریز بھی شامل ہیں ۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنے والے ملاز مین کی تفصیلات کے مطابق اب تک 290کرپٹ ترین اور قومی خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچانے والے سرکاری افسران اور ملازمین نے نیب سے پلی بارگین کے ذریعے واپس لی گئی ، جبکہ صوبائی حکومتوں کے ملازمین سے 54کروڑ سے زائد کی رقم وصول کی گئی ۔

(جاری ہے)

حکومتی اداروں کے علاوہ دیگر اشخاص سے 29کروڑ روپے وصول کئے گئے ۔

دستاویزات کے مطابق لاہور ریجن کے 51کرپٹ افسران نے احتساب کے دوران قومی خزانے کی رقم واپس لی ۔ کراچی ریجن کے 28افسران و ملازمین سے پلی بارگین کی گئی ، اس کے علاوہ کوئٹہ کے 35افسران و ملازمین ، راولپنڈی کے 64افسران ، ملتان کے چار جبکہ 9افسران کا تعلق سکھر سے ہے ۔ دستاویزات کے مطابق اس طرح پنجاب کے مجموعی طور پر 37افسران و ملازمین ، خیبرپختونخوا کے 99افسران و ملازمین اور بلوچستان کے 35سرکاری ملازمین نے پلی بارگین کی ۔

پلی بارگین کرنے والے افسران و ملازمین میں اعلی افسران بھی شامل ہیں جبکہ چھوٹے ملازمین جن میں پٹواری ج نائب قاصد ، اسسٹنٹ، یوڈی سی ،ایل ڈی سی ، تھانیدار ، پولیس افسران ، ایف بی آر کے افسران بھی شامل ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق ایل ڈی اے اسسٹنٹ بابر علی کھرل نے زمین کی خریداری میں بڑے پیمانے پر خورد برد کئے جبکہ نیب نے پلی بارگین میں صرف 97لاکھ روپے جمع کرائے ۔

لاہور کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے پٹواری نے ساڑھے 6کروڑ سے زائد رقم جمع کرائی سابق ڈائریکٹر ایریگیشن اور پاور ڈیپارٹمنٹ وحید اصغر نے 6کروڑ32لاکھ روپے ، چیف سنٹرل ایکسائز شوکت علی بھٹی نے 14کروڑ 21لاکھ روپے سے زائد کی رقم قو می خزانے میں واپس جمع کرادی ، ان پر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کا الزام تھا ۔ سابق ڈی آئی جی پنجاب غلام سرورللوانی نے 12لاکھ روپے ، سابق ڈویژنل اکاونٹس آفیسر عمر حق نے اڑھائی کروڑ روپے ، ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹ بورڈ روالپنڈی کے سابق ڈی جی ایم ایل او عبدالنعیم خان نے ایک کروڑ 24لاکھ روپے ، سابق سپرنٹنڈنٹ کسٹم فیروز خان نے 2کروڑ روپے سے زائد ، سابق چیئر مین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر زاہد علی نے 20کروڑ روپے ، جامشور تھرمل پاور پلانٹ کے سابق چیف انجنیئرمحمد منہون خان چانڈیو نے 5کروڑ 60لاکھ جمع کروائے کراچی میں ہیڈ کانسٹیبل محمد رفیق جو کہ فیول کے جعلی بل بنوا کر قومی خزانے کو لوٹتا رہا ان سے بھی نیب نے 88لاکھ روپے ریکور کر لئے ہیں ۔

پاکستان سٹیل ملز کے سابق چیئر مین عثمان فاروقی سے 35کروڑ روپے سے زائد ریکور کئے گئے ۔ سعید غفور جی ایم پی ٹی سی ایل سے 2کروڑ روپے ، سابق سیکرٹری ورکرزویلفئیرفنڈ جاوید انور سے 2کروڑروپے سیکرٹری ایجوکیشن کوئٹہ عبدالسلیم درانی نے ڈیرھ کروڑ روپے ، وزیراعلی خیبر پختوانخوا کے سابق خصوصی سیکرٹری سید معصوم شاہ سے ساڑھے22کروڑ روپے ، بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے جی ایم بسم اللہ خان کاکڑ سے 26کروڑ سے زائد ریکور کر لئے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں