مجھے پھانسی دے دینا

موجودہ حکومت کی کارکردگی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر حسن نثار کا رد عمل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 فروری 2019 11:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 فروری 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اینکر نے سینئیر صحافی و تجزیہ کار حسن نثار سے سوال کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے گیس کے بلوں میں اوورچارجنگ پر نوٹس لیا لیکن ہوا کچھ بھی نہیں۔ کیا عوام کو ریلیف ملنے کے امکانات اب بھی ہیں۔ جس پر جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ مجھے پھانسی دے دینا ، یا پھر تین سے چار سال کے بعد میری یہ ویڈیو چلا دینا میں اتنا با ہمت آدمی ہوں کہ خود پھانسی لے لوں گا۔

دو باتیں ہیں عمران خان کو تنگ نہ کرو وہ حالات بدل دیں گے اور دوسرا یہ کہ عوام تیار رہیں کوئی فوری ریلیف نہیں ملنے والا۔ لیکن اس حکومت سے کچھ نہیں ہو گا کیونکہ یہ حکومت جھک مار رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پہلے دن سے ہی یہ تاثر دے رہی ہے کہ سب کچھ کل ٹھیک ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

ایک کارٹون تھا جس میں ایک آدمی گدھے کے اُوپر بیٹھ کر لکڑی کے ساتھ گھاس باندھی ہوئی ہے اور گدھے کو یہ نظر آ رہا ہے کہ چارہ میرے منہ سے 6 انچ آگے ہے اور وہ بھاگتا جا رہا ہے۔

لیکن وہ چارہ تو چھڑی کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی بات میں نے عمران خان سے بھی کی تھی اور کہا تھا کہ ایسا مت کریں ۔ دنیا کا چرب زبان آدمی بھی کسی بھوکے کو اس بات پر قائل نہیں کر سکتا کہ اُس کا پیٹ بھرا ہوا ہے ۔ وہ دو چار دس گھنٹے تو کھُل کر بات سُن لے گا۔ حسن نثار نے کہا کہ عوام کو دو یا تین سال تک انتظار کرنا ہو گا کیونکہ عوام کو فوری ریلیف نہیں مل سکتا۔

میں سو فیصد یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر عمران خان کو وقت ملا تو وہ ملک کے حالات بدل کر رکھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اور عوام دو طاقتیں ہیں۔ اللہ کی رضا اس ملک کے بارے میں کیا ہے اس کے حوالے سے میں کچھ نہیں جانتا، میں نہیں جانتا کہ ہمارے کرتوت دیکھ کر رب العزت کا ہمارے بارے میں کیا فیصلہ ہے۔ میرا خیال ہے کہ اگر عوام کو مکمل طور پر اعتماد میں لیا جائے تو یہ لوگ حکومت کے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے۔ ان کو چاہئیے کہ عوام کو ایک ہی مرتبہ کڑوی گولی دے کر یہ بتا دیں کہ دو تین سال تک کچھ نہیں ہونے والا اور کوئی فوری ریلیف نہیں ملنے والا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں