بچوں کو اٴْن کے حقوق آئین پاکستان کے تحت محفوظ ہیں، شیریں مزاری

والدین ، اساتذہ اور شہری بچوں کی حفاظت کیلئے کردارادا کریں ،اساتذہ کا کردار اسکول کی کلاس تک محدود نہیں،اسکول بس اور گھر پہنچنے تک بچوں کی زمہ داری قبول کریں،والدین کو جنسی بدسلوکی کے بارے میں آگاہ کرنا ضروری ہے، وفاقی وزیر کا خطاب

بدھ 16 اکتوبر 2019 17:07

بچوں کو اٴْن کے حقوق آئین پاکستان کے تحت محفوظ ہیں، شیریں مزاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بچوں کو اٴْن کے حقوق آئین پاکستان کے تحت محفوظ ہیں، والدین ، اساتذہ اور شہری بچوں کی حفاظت کیلئے کردارادا کریں ،اساتذہ کا کردار اسکول کی کلاس تک محدود نہیں،اسکول بس اور گھر پہنچنے تک بچوں کی زمہ داری قبول کریں،والدین کو جنسی بدسلوکی کے بارے میں آگاہ کرنا ضروری ہے۔

بدھ کو ماڈل اسکول میں جنسی بدسلوکی سے بچاؤ اور حفاظت کیلئے تقریب کا اہتمام کیا گیا وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری بطور مہمان خصوصی شریک ہوئیں ،بچوں نے علاقائی رقص پیش کر کے وفاقی وزیر کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر جنسی بدسلوکی پر دستاویزی فلمیں دکھائی گئیںتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ بچوں کو اٴْن کے حقوق آئین پاکستان کے تحت محفوظ ہیں،سب سے بڑا حق یہ ہے کہ بچوں کی حفاظت کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ والدین، اساتذہ اور شہری اپنا کردار ادا کریں۔ انہوںنے کہاکہ اساتذہ کا کردار اسکول کی کلاس تک محدود نہیں۔ انہوںنے کہاکہ اسکول بس اور گھر پہنچنے تک بچوں کی زمہ داری قبول کریں۔ انہوںنے کہاکہ والدین کو جنسی بدسلوکی کے بارے میں آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسکول کو چائیے کے والدین کو بلا کر آگاہی کی ویڈیو دکھائیں۔

انہوںنے کہاکہ بچے انسانی حقوق کی ہیلپ لائن پر کال کریں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کا کوئی احسان نہیں یہ سب بچوں کا حق ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بچوں کو رشتے داروں یا دیگر لوگوں کی شکایت والدین یا پھر اساتذہ سے کریں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ایک سیمینار مسئلے کا حل نہیں مگر کہیں سے شروع کرنا ہے،اسکولوں کو لٹریچر اور ویڈیوز فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں