مساجد اور میڈیا کے ذریعے جگر کے مرض سے متعلق آگاہی پیدا کی جا سکتی ہے،

سرنجوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی بجائے تلف کر دینا چاہئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا جگر کی بیماری سے متعلق تیسری ایشیاء۔بحرالکاہل ایسوسی ایشن سے خطاب

جمعہ 6 دسمبر 2019 22:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جگر کے مرض کی بروقت تشخیص پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مساجد اور میڈیا کے ذریعے اس بیماری سے متعلق آگاہی پیدا کی جا سکتی ہے، سرنجوں کا دوبارہ استعمال کرنے کی بجائے انہیں تلف کر دینا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو جگر کی بیماری سے متعلق تیسری ایشیاء۔

بحرالکاہل ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دنیا بھر کو ہیپاٹائٹس سے پاک کرنے کیلئے 2030ء تک عرصہ کا تعین کیا گیا ہے، اس کانفرنس کے ذریعے ہمیں اس ہدف کے حصول کیلئے بیرون ملک سے آئے وفود کے خیالات اور تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کا 8 سے 10 فیصد حصہ ہیپاٹائٹس سمیت جگر کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہے، افسوسناک بات ہے کہ اکثریت مرض سے لاعلم رہتی ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ لوگوں کو ہیپاٹائٹس کے مرض کی بروقت تشخیص نہیں ہو پاتی اور وہ علاج معالجہ پر توجہ نہیں دیتے اور جب انہیں پتہ چلتا ہے تو بیماری بہت زیادہ پھیل چکی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجکشن کے بار بار استعمال سے بھی مختلف امراض پیدا ہوتے ہیں، سرنجوں کا دوبارہ استعمال جرم ہے، چند سال قبل سے ڈسپوزیبل سوئیوں کا استعمال شروع ہے، ان سوئیوں اور سرنجوں کو استعمال کے فوری بعد تلف کر دینا چاہئے، منشیات کے عادی افراد بھی انجکشن لگاتے ہیں اور ان کی سرنجوں کے دوبارہ استعمال سے بھی بیماریاں پھیلتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے قومی ایمرجنسی کی ضرورت ہے جس کے حوالہ سے حکومت کام کر رہی ہے، مختلف سطح پر روابط کو فروغ دے کر ان بیماریوں کے پھیلائو میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آگاہی کے ذریعے پروینشن کی ضرورت ہے، احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 35 سے 40 فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ان کی اہلیہ نے کچھ عرصہ قبل بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم چلائی جسے بھرپور پذیرائی ملی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور مساجد بیماریوں سمیت سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور عوام سطح پر شعور اجاگر کرنے کا بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہیپاٹائٹس پر قابو پانے کیلئے مصر کے تجربات سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر ایشیاء۔بحرالکاہل ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر مسعود صدیق، چائنیز سوسائٹی آف ہپٹالوجی کے صدر نے بھی خطاب کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں