سپریم کورٹ ،بینک ڈیفالٹ کے ملزم ارشد علی کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی

احتساب کے عمل میں پسند نہ پسند نہیں ہونی چاہیے احتساب کا عمل صرف قانون کے مطابق ہی ہونا چاہیے ، جسٹس قاضی محمد امین

جمعہ 25 ستمبر 2020 15:03

سپریم کورٹ ،بینک ڈیفالٹ کے ملزم ارشد علی کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2020ء) سپریم کورٹ نے بینک ڈیفالٹ کے ملزم ارشد علی کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی ۔ جمعہ کو کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم لی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ جس وقت یہ قرضے دئیے گئیے کیا رہاست سو رہی تھی ،ان قرضوں میں سارے بڑے آ دمی ہیں کوئی کہاں بیٹھا ہے کوئی کہاں بینک سے قرضہ لینا نیب کا کیس کیسے ہوگیا سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ بورڈ آ ف ڈائیریکٹر کی منظوری کے بغیر یہ قرضہ جاری کیا گیا ،اصل قصور وار زولفقار نامی شخص تھا جو فوت ہو گیا ۔

جسٹس قاضی امین نے کہاکہ احتساب کے عمل میں پسند نہ پسند نہیں ہونی چاہیے احتساب کا عمل صرف قانون کے مطابق ہی ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ سلیکٹو احتساب عدالتوں کیلئے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ ہزاروں لاکھوں لوگ بینکس کے ڈیفالٹرز ہیں کیا نیب نے سب کے خلاف کارروائی کی نیب نے کتنے بینک نادہندگان کے خلاف ریفرنسز بنائے،یہ کیس نیب کے دائرے میں نہیں آتا ۔

جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ سپریم کے فیصلے قانون طے کرتے ہیں ۔ جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ منظور نظر لوگوں کو نیب چھوڑ دیتا ہے ۔ نیب سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم نے پلی بارگین کے تحت 56 لاکھ روپے واپس بھی کئے ہیں ۔ سپیشل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہاکہ ملزم ایک دوسرے مقدمے میں جیل میں ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ کیس واپس لینے کیلئے ہدایات لے لیں ۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت آ ئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں