شہزاد اکبر کامیاب ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی

اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت ہونے کے باوجود ریکوری نہیں ہوئی، جو کام شہزاد اکبر کے ذمے لگائے گئے تھے ان پر پچھلے چار ماہ سے کام ہو رہا تھا۔سینئر صحافی رانا عظیم کا تجزیہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 جنوری 2022 11:02

شہزاد اکبر کامیاب ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جنوری2022ء) سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر کامیاب ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔92 نیوز کی رپورٹ کے انہوں نے مزید کہا کہ جو کام شہزاد اکبر کے ذمے لگائے گئے تھے ان پر پچھلے چار ماہ سے کام ہو رہا تھا۔وزیراعظم عمران خان اقتدار میں یہ نعرے لگا کر آئے تھے کہ احتساب کے معاملے پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔

اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت ہونے کے باوجود ریکوری نہیں ہوئی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز شہزاد اکبر عہدے مستعفی ہو گئے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کرلیا، شہزاد اکبر نے مشیر احتساب و داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شہزاد اکبر کا کہنا تھا امید ہے عمران خان کی زیر قیادت احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو بھیج دیا ہے۔شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی سے وابستہ رہوں گا، قانونی برادری کے ممبر کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔ وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آگئی جس کے مطابق شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیراعظم کی ناراضی تھی۔

ذرائع کے مطابق کچھ روزقبل وزیراعظم نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگیں، شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیراعظم کو دیں وہ نامکمل تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق تھا، وزیراعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمات کی صورت حال اور وزیراعظم کودی گئی بریفنگ میں بھی تضاد تھا، دو روز قبل وزیراعظم نے شہزاد اکبر پر اظہار ناراضی کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں