ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس کی کوئی رپورٹ صوبائی حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی، شہبازشریف

جمعہ 19 اپریل 2024 20:16

ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس کی کوئی رپورٹ صوبائی حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی، شہبازشریف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) فیض آباد دھرنا کمیشن میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب اورموجودہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس کی کوئی رپورٹ صوبائی حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں امن و امان کے معاملات پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے امن تشکیل دی گئی تھی، کمیٹی صوبائی وزیرِ قانون اور بعض دیگر اہم صوبائی وزرا پر مشتمل تھی۔

انہوں نے دھرنا کمیشن کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس کی کوئی رپورٹ صوبائی حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی۔شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ اس وقت فیض آباد دھرنے کا اندازہ نہیں تھا، ڈی سی راولپنڈی، کمشنر، سی پی او اور آر پی او کو ذیلی کمیٹی برائے امن و امان سے واضح ہدایات موصول ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ افسران کو ہدایات تھیں کہ اسلام آباد انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔شہباز شریف کانے کہاکہ کسی تنظیم کی پابندی انسدادِ دہشت گردی ایکٹ میں دیے گئے سخت معیار کے تحت ہوتی ہے۔فیض آباد دھرنا کمیشن کو دیے گئے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پابندی وزارتِ داخلہ اپنے مینڈیٹ کے مطابق عائد کر سکتی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں