آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی جائزہ دستاویزات میں دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2ہزار152 ارب روپے

وفاق اور صوبوں کے کرنٹ اخراجات کا تخمینہ 22 ہزار 37 ارب روپے‘ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضوں کا تخمینہ 2,673 ارب روپے لگایا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 21 مئی 2024 13:59

آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی جائزہ دستاویزات میں دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2ہزار152 ارب روپے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21مئی۔2024 ) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی دوسری اور آخری جائزہ دستاویزات میں آئندہ مالی سال کے لیے پاکستان کے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2ہزار152 ارب روپے لگایا ہے جو رواں مالی سال کے بجٹ 1ہزار804 ارب روپے کے مقابلے میں 19اعشاریہ29 فیصد زیادہ ہے.

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے دفاع کیلئے مختص رقم جی ڈی پی کا 1اعشاریہ72 فیصد ہے جبکہ نومینل جی ڈی پی (مارکیٹ کی قیمتوں) کا تخمینہ 124,813 ارب روپے لگایا گیا ہے ”بزنس ریکارڈر“کے مطابق آئی ایم ایف کی دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے کرنٹ اخراجات (وفاقی اور صوبائی) کا تخمینہ 22 ہزار 37 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے 19 ہزار 146 ارب روپے کے بجٹ سے 15.09 فیصد زیادہ ہے.

آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی کرنٹ اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 712 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے 14 ہزار 555 ارب روپے کے مقابلے میں 14.8 فیصد زیادہ ہے جو جی ڈی پی کا 13.3 فیصد ہے. آئندہ مالی سال کے لئے جاری اخراجات کے جزو کے طور پر سود کی ادائیگی کا تخمینہ 9787 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لئے 8602 ارب روپے کے مقابلے میں 13.7 فیصد اضافہ ہے آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضوں کا تخمینہ 2,673 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لئے 2,179 ارب روپے کے مقابلے میں 22.67 فیصد زیادہ ہے.

وفاق اور صوبوں کے لیے پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا تخمینہ آئندہ مالی سال کے لیے 2,590 ارب روپے لگایا گیا ہے، جو رواں مالی سال کے 2,108 ارب روپے کے مقابلے میں 22.86 فیصد زیادہ ہے. 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں