ججز کیخلاف زیر التوا شکایات کے جلد فیصلوں کیلئے چیف جسٹس کو خط ارسال

قاضی فائز عیسی نے آئین و قانون کے مطابق بہادری کے ساتھ فیصلے کیے ہیں‘ عوام سمجھتے ہیں ججز کا احتساب صرف موجودہ چیف جسٹس کے دور میں ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ خط کا متن

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 مئی 2024 15:49

ججز کیخلاف زیر التوا شکایات کے جلد فیصلوں کیلئے چیف جسٹس کو خط ارسال
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2024ء ) سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کیخلاف زیر التوا شکایات کے جلد فیصلوں کیلئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط ارسال کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میاں داؤد ایڈووکیٹ کی طرف سے چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل اور چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو خط ارسال کیا گیا، جس میں ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے 21 جنوری کو بتایا کہ کونسل میں ججز کیخلاف 100 شکایات زیر التوا ہیں، چار ما ہ سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کیخلاف شکایات پر کارروائی نہیں ہو سکی ہے، چار ماہ سے مخصوص گروہ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبران کو نان ایشوز میں الجھا رکھا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ نان ایشوز میں الجھنے کی وجہ سے ججز کیخلاف شکایات پر کارروائی رکی ہوئی ہے، 190 ملین پاؤنڈز سرکاری خزانے میں جمع کرانے کے فیصلے کے دن سے مخصوص گروہ متحرک ہے، 190 ملین پائونڈز کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے دن سے مخصوص گروہ سازشیں کر رہا ہے، یہ مخصوص گروہ نہیں چاہتا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ججز کیخلاف شکایات پر مزید کارروائی کرے، مخصوص گروہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی ریٹائرمنٹ تک کونسل کو غیرفعال رکھنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

میاں دائود ایڈووکیٹ نے خط میں کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے آئین و قانون کے مطابق بہادری کے ساتھ فیصلے کئے ہیں، آئین و قانون اور جمہوریت کی بالادستی کرنے کی وجہ سے جسٹس قاضی فائز عیسی کا نام سنہرے حروف میں لکھا جائے گا، ماضی میں چیف جسٹس صاحبان کرپٹ ججز کو تحفظ فراہم کرتے رہے ہیں، عوام سمجھتے ہیں ججز کا احتساب صرف چیف جسٹس قاضی فائز کے دور میں ہی ممکن ہو سکتا ہے، اس لیے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کیخلاف شکایات کو جلد از جلد نمٹایا جائے، سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کیخلاف شکایات پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں