دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں فوجی عدالتوں کا کوئی نشان تک نہیں ملتا

پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دینے کا مطالبہ، شدید گرمی میں بےگناہ افراد کو ملٹری جیلوں میں ناحق قید رکھ کر انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، ترجمان پی ٹی آئی کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 27 مئی 2024 18:54

دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں فوجی عدالتوں کا کوئی نشان تک نہیں ملتا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2024ء) ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں فوجی عدالتوں کا کوئی نشان تک نہیں ملتا، پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دینے کا مطالبہ، شدید گرمی میں بےگناہ افراد کو ملٹری جیلوں میں ناحق قید رکھ کر انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ایکس پر جاری بیان کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلیوں کی سماعت کا معاملہ، پاکستان تحریک انصاف کا کارروائی کو جلد سے جلد آگے بڑھانے اور سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دینے کا مطالبہ، سپریم کورٹ کے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کو غیرآئینی قرار دیے جانے کے باوجود گزشتہ ایک سال سے ملٹری جیلوں میں ناحق قید بےگناہ نوجوان ریاستی ظلم اور فسطائیت کی زد میں ہیں، 24 اپریل کو کیس کی گزشتہ سماعت پر لارجر بینچ کی تشکیل کی درخواست کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا مگر مقدمے کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کیا گیا، ملٹری حراست میں غیر آئینی طور پر قید افراد کے ساتھ روا رکھے جانے والے انسانیت سوز سلوک کے باعث ان کے اہلخانہ شدید تکلیف اور کرب میں مبتلا ہیں، شدید گرمی کے موسم میں ان بے گناہ افراد کو ملٹری جیلوں میں ناگفتہ بہ حالات میں ناحق قید رکھ کر بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، آئین میں وزارتِ دفاع کے ایک ملازم کو منصف کا درجہ دے کر اس کے ہاتھوں سویلین آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی ہر گز کوئی گنجائش نہیں۔

(جاری ہے)

دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں فوجی عدالتوں یا سول آبادی کے ان میں ٹرائلز کا کوئی نشان تک نہیں ملتا۔ شہریوں کو جھوٹے، جعلی اور من گھڑت مقدمات میں نامزد کر کے ان کے فوجی ٹرائلز کو بلاجواز التوا کا شکار رکھنا انسانی حقوق پر منظم حملے کے شرمناک تسلسل کی کڑی ہے، سپریم کورٹ ملٹری عدالتوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کے معاملے کو فوری لارجر بنچ تشکیل دے کر سماعت کیلئے مقرر کرے اور اس مقدمے کی کارروائی کو بھی 'بلے' کے کیس کی طرز پر آگے بڑھائے، عدالتِ عظمیٰ دستور اور بنیادی حقوق دونوں کا تحفّظ یقینی بنائے اور ملٹری حراست میں موجود افراد کی رہائی کے احکامات جاری کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں