190 ملین پائونڈ ریفرنس:میڈیا عدالتی کارروائی شفاف طریقے سے رپورٹ کرے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمنامہ جاری کر دیا

منگل 21 مئی 2024 22:37

190 ملین پائونڈ ریفرنس:میڈیا عدالتی کارروائی شفاف طریقے سے رپورٹ کرے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمنامہ جاری کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں میڈیا پر پابندی کے خلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا۔تحریری حکم نامے میں عدالت نے میڈیا کو عدالتی کارروائی شفاف طریقے سے رپورٹ کرنے کی اجازت دے دی۔

حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں اور میڈیا کو عدالتی کارروائی شفاف طریقے سے رپورٹ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں میڈیا پر قدغن کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی ای) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی ای) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن zکراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں