اوور سیزن پاکستانیز فائونڈیشن بیرون ملک محنت کرنے والے پاکستانیوں کے بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہترین کام کر رہی ہے،

ماضی میں اس جانب توجہ نہیں دی گئی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری کا او پی ایف ہیڈ آفس میں تقریب سے خطاب

بدھ 16 جنوری 2019 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری نے کہا ہے کہ او پی ایف فائونڈیشن بیرون ملک محنت کرنے والے پاکستانیوں کے بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہترین کام کر رہی ہے، بدقسمتی سے ماضی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کی طرف توجہ نہیں دی گئی مگر موجودہ دور میں انھیں تمام سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے او پی ایف ہیڈ آفس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ہونہار بچوں میں اوورسیز پاکستانیز ایجو کیشن فنڈز کے سکالرشپ کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سکالرشپس حاصل کرنے والے طلباء و طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سکالرشپ کا حصول بہت اعزاز کی بات ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ انہیں یہ پلیٹ فارم ملا ہے اس سے وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھاریں کیونکہ یہ پلیٹ فارم ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا، طلبہ کو چاہیے کہ وہ ان مواقع کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور خود کو محدود نہ کریں۔

معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری نے کہا کہ وہ او پی ایف سکول سسٹم میں بہتری کے لیے توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، اس حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو او پی ایف کے تعلیمی اداروں میں بہتری کے لیے تجاویز دے گی، کمیٹی یہ بھی دیکھے گی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ہونہار مستحق بچوں کو مزید کس طرح سہولیات پہنچائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے او پی ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فائونڈیشن کی زمین پر گزشتہ 15 سال سے قبضہ تھا جسے ایم ڈی کی کوششوں سے واگزار کرایا گیا، او پی ایف انتہائی محنت کے ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولیات پہنچانے کے لیے کوشاں ہے۔

قبل ازیں منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف ڈاکٹر عامر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ اوورسیز پاکستانیز ایجو کیشن فنڈ 26 ملین روپے کا تھا جسے اب بڑھا کر 30 ملین روپے کر دیا گیا ہے جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے قابل اور ہونہار مستحق بچوں کو میرٹ کی بنیاد پر سکالرشپس دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی میں معاونت ان کی ترجیحات میں شامل ہے،اس وقت پاکستان بھر میں او پی ایف کے 24 سکولز اور کالجز قائم ہیں جن میں 19 ہزار طالب علم زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کو ان تعلیمی اداروں میں ٹیوشن فیس میں 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے،فائونڈیشن کے تعلیمی اداروں میں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کو پہلے داخلہ دیا جاتا ہے۔ ایم ڈی او پی ایف نے بتایا کہ ایف الیون اسلام آباد میں او پی ایف یونیورسٹی تعمیر کی جا رہی ہے جو 2020ء میں مکمل ہو جائے گی جہاں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں