شعبہ بینکاری 2019ئ کی پہلی ششماہی کے دوران مضبوط رہا، بینکوں کا ششماہی کارکردگی جائزہ

پیر 21 اکتوبر 2019 18:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شعبہ بینکاری کا ششماہی کارکردگی جائزہ (ایم پی آر) برائے 2019ء جاری کر دیا۔ اس جائزے میں شعبہ بینکاری کی کارکردگی اور مضبوطی کا جامع انداز میں احاطہ کیا گیا ہے۔ جائزے کے مطابق شعبہ بینکاری کی کارکردگی کلّی معاشی ماحول کی دشواری کے باوجود تسلّی بخش رہی۔

بینکوں نے اپنی نمو کی رفتار برقرار رکھی، ان کے اثاثوں میں 2019ء کی پہلی ششماہی کے دوران 5.3 فیصد اضافہ ہوا (سال بسال 7.9 فیصد)، جس کی بنیادی وجہ ڈپازٹس ہیں جن میں 2016ء کی پہلی ششماہی سے اب تک بلند ترین نمو ہوئی ہے۔ قرضوں کی نمو میں کچھ کمی آئی ہے، جو کہ اقتصادی سست روی کا نتیجہ ہے۔ سرمایہ کاری میں معمولی اضافہ ہوا اور بینکوں نے طویل مدتی سرکاری تمسکات یعنی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بی) میں دوبارہ دلچسپی لی۔

(جاری ہے)

شعبہ بینکاری کا بحیثیت مجموعی رسک پروفائل مضبوط رہا۔ اگرچہ اثاثوں کا معیار معتدل رہا تاہم شعبہ بینکاری کی آمدنی خالص سودی آمدنی (Net Interest Income) میں اضافے کی بنا پر بڑھ گئی۔ اس کے نتیجے میں نفع یابی کے تمام اظہاریوں میں بہتری دکھائی دی۔ شرحِ کفایتِ سرمایہ 16.1 فیصد ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح کے کم از کم بینچ مارک بالترتیب 11.9 فیصد اور 10.5 فیصد سے خاصی بلند ہے۔اس جائزے میں اسٹیٹ بینک کے سسٹمک رسک سروے کے چوتھے مرحلے کے نتائج بھی شامل ہیں، جو مارکیٹ کے شرکا کی آرا کی عکاسی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں