بار ہائوسنگ سوسائٹی زمین قبضہ ،ہائی کورٹ نے 8000 کنال اراضی پر مشتمل گاؤں کی زمین ایوارڈ ہونے سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں

جمعرات 14 نومبر 2019 18:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ بار ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے زمین کا قبضہ لینے پر مزاحمت کرنے والے رہائشیوں کے خلاف درج مقدمہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دور ان 8000 کنال اراضی پر مشتمل گاؤں کی زمین ایوارڈ ہونے سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مقدمہ اخراج کی درخواست پر سماعت کی ۔

مزاحمت کرنے والے رہائشیوں کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں 5 اکتوبر کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سپریم کورٹ کے آرڈر کا حوالہ دے کر کیوں ایف آئی آر درج کرائی گئی ۔چیف جسٹس نے اسسٹنٹ کمشنر کو سرزنش کر تے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کا اس حوالے سے جوڈیشل آرڈر دکھائیں یا نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، ریکارڈ دیکھ کر صاف نظر آ رہا ہے کہ آپ کسی کو فیور دے رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ یہ وفاقی دارالحکومت ہے، یہاں کیا ہو رہا ہے۔ اسسٹ کمشنر نے عدالت سے معافی کی استدعا کر تے ہوئے کہاکہ ہم معافی مانگتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ معافی نہ مانگیں بلکہ قانون کے مطابق چلیں، اگر کوئی سینئر آپ کو غلط کام کرنے پر مجبور کرے تو آپ وہ بات نہ مانیں اور انکار کرنے کی جرات پیدا کریں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ زمین کا ایوارڈ بھی ہوا ہے یا بس قبضہ لینے چلے گئے۔ جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ اس ایف آئی آر کے ذریعے شہریوں کو جگہ خالی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔عدالت نے 8000 کنال اراضی پر مشتمل گاؤں کی زمین ایوارڈ ہونے سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں