قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس

جمعہ 21 فروری 2020 23:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2020ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین سیّد امین الحق کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک ہوا جس کے بعد گزشتہ دنوں وفات پانے والی سیّد امین الحق کی والدہ کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

ممبران کمیٹی نے سیّد امین الحق سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔ کمیٹی اجلاس میں کابینہ ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مالی سال 2020-21ء کی 17,283.01 اور 256.882 ملین مالیت کی پی ایس ڈی پی اجلاس میں پیش کیں۔ کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے راولپنڈی میں200 بیڈ کے زچہ و بچہ ہسپتال کی تعمیر میں تاخیر کے متعلق کمیٹی نے تشویش کا اظہارکیا۔ متعلقہ حکام نے کمیٹی کو زچہ و بچہ ہسپتال کی تعمیر میں تاخیر کی وجوہات سے کمیٹی کو بریف کیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے ہسپتال کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کیلئے ہدایت کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گرین لائن منصوبہ دسمبر 2020ء میں مکمل ہو جائے گا۔ اس منصوبے میں 1.5 بلین کی بچت ہوئی۔ منصوبے کے مکمل ہونے میں ایم اے جناح روڈ پر بڑے بڑے درختوں کی موجودگی اور قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کراچی بدقسمتی ترین شہر ہے جس کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کی مشکلات میں کمی کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کراچی ملکی معیشت کیلئے سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی نشتر اور منگو پیر روڈ کو جون 2021ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ کے ایم سی کراچی فائر ٹینڈر کو ہر صورت میں اگلے 8 سے 9 ماہ میں مکمل ہو جانا چاہئے۔

حکام نے بتایا کہ کراچی گرین لائن کا کرایہ کم سے کم رکھا گیا ہے۔ حکام ایس آئی ڈی سی ایل کراچی گرین لائن بی آر ٹی منصوبے میں 80 بسیں آئیں گی اور اس پر 3 لاکھ سے زائد مسافر سفر کریں گے، یہ منصوبہ مارچ 2021ء تک مکمل ہو جائے گا۔ متعلقہ حکام نے بتایا کہ فلائی اوور جناح ایونیو ایم نائن کراچی کے منصوبہ کو جون 2021ء تک مکمل کر لیا جائے گا، اس منصوبے پر 8 ملین اضافی بجٹ کی ضرورت ہے۔ کمیٹی ارکان نے اضافی بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ اضافی بجٹ کی منظوری نہیں ہونی چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں