صدر ڈبلیو ایف ایم ای ریکارڈو لیون بارکیز کی وفاقی سیکرٹری قومی صحت افتخار علی شلوانی اور پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج سے ملاقات

جمعرات 28 مارچ 2024 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای ) کے صدر ریکارڈو لیون بارکیز نے وفاقی سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن (این ایچ ایس آر اینڈ سی ) افتخار علی شلوانی اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے صدرڈاکٹر رضوان تاج سے ملاقات کی ۔

ملاقات جس میں کنسلٹنٹ پی ایم ڈی سی برائے بین الاقوامی رابطہ فرزند نے بھی شرکت کی ،میں طبی تعلیم کے معیار، غیر ملکی طبی اداروں سے تعلیم یافتہ پاکستانی طلباء کی رکیگنیشن اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طبی طلباء کی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔ملاقات کے دوران سیکرٹری افتخار علی شلوانی اور صدر پی ایم ڈی سی نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ، پی ایم ڈی سی اور پاکستان میں میڈیکل اداروں کے درمیان قریبی تعاون پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ملک کی طبی انسانی وسائل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اس طرح کے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ پی ایم ڈی سی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ پی ایم ڈی سی ایک خود مختار ادارہ ہے جو میڈیکل کے طلباء اور پریکٹیشنرز کے مشکلات کو دور کرنے کے لئے موثر طریقے سے کام کر رہا ہے۔ملاقات میں غیر ملکی میڈیکل اداروں خاص طور پر وہ جو کہ ایکریڈیٹیشن ایجنسیوں کے ذریعہ تسلیم شدہ نہیں، میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کی رکگنیشن کے مسائل بھی زیر بحث آئے۔

سیکرٹری افتخار علی شلوانی اور صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے ان طلباء کو پاکستان واپس آنے پر رکیگنیشن حاصل کرنے میں درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی میڈیکل طلباء کی فلاح و بہبود اور ان کی شناخت کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور انہیں درپیش چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ڈبلیو ایف ایم ای کے صدر نے کہا کہ ان کی تنظیم کی میڈیکل سکولز کی ڈائرکٹری اداروں کی ریکگنیش سےقطع نظر کسی ملک میں اداروں کی کل تعداد کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تسلیم شدہ ایجنسیوں سے میڈیکل اداروں کی ایکریڈیٹیشن تفصیلات ڈائریکٹری میں شامل کرنے پر کام جاری ہے۔افتخار علی شلوانی نے پاکستان کی ایکریڈیٹیشن ایجنسی کے تحت بیرون ملک میڈیکل اسکولوں کی رجسٹریشن کے لئے بیرونی ممالک کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک طریقہ کار کے قیام کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے تجویز کیا کہ ایسے غیر ملکی میڈیکل اداروں کے لئے ایک ٹائم لائن مقرر کی جائے جنہیں ایکریڈیٹیشن ایجنسیوں نے تسلیم نہیں کیا، جس کے بعد ان اداروں میں داخلہ لینے والے پاکستانی طلباء کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔تینوں معززین نے پی ایم ڈی سی اور دیگر ممالک کی ایکریڈیٹیشن ایجنسیوں کے درمیان براہ راست بات چیت کی سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا تاکہ ریکگنیش مسائل کے حل کو تیز کیا جا سکے اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی میڈیکل طلباء کے لیے مستقبل میں درپیش چیلنجز کو ختم کیا جا سکے۔

ملاقات میں بین الاقوامی ایکریڈیٹیشن ایجنسیوں پر مشتمل ایک فورم کے قیام کی تجویز پیش کی گئی۔ یہ فورم بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی میڈیکل طلباء کو درپیش ریکگنیش سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے اور حل کرنے کے لئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں