پاکستان میں ہرحکومت نے قرضوں اورامداد کوسرمایہ کاری پرترجیح دی،میاں زاہد حسین

غلط ترجیحات نے ملک کوبھکاری بنا دیا، نتائج ساری قوم بھگت رہی ہے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

پیر 13 مئی 2024 17:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہرحکومت نے قرضوں اورامداد کوسرمایہ کاری پرترجیح دی ہے جس کا نتیجہ آج ساری قوم بھگت رہی ہے۔ ہرحکومت کام کے بجائے بلند بانگ دعووں پرانحصارکرتی رہی جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

دنیا کے اکثرممالک پاکستان کوایک بھکاری سے زیادہ نہیں سمجھتے جبکہ قرض دہندگان بھی اپنی شرائط سخت کرتے جا رہے ہیں۔ موجودہ حکومت سرمایہ کاری کواس وقت توجہ دے رہی ہے جب پانی سرسے گزرچکا ہے تاہم کاروباری برادری کی اکثریت کا خیال ہے کہ معاملات کواب بھی بہتربنایا جا سکتا ہے جس کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات سے کاروباری برادری،اسٹاک مارکیٹ، آئی ایم ایف اوردوست ممالک کی مایوسی کم ہورہی ہے جوخوش آئند ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی قابل ستائش ہے جس کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سعودی سرمایہ کاراپنے پسندیدہ شعبوں میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں تاہم ہمارے پالیسی سازوں کا کام ہے کہ انھیں ان شعبوں کی طرف راغب کریں جن کی پاکستان کوزیادہ ضرورت ہے۔ سعودی ولی عہد بھی پاکستان میں سرخ فیتہ کی رکاوٹوں سے نالاں ہیں اوراعلیٰ سطح پراسکا اظہار بھی کرچکے ہیں اس لئے ایس آئی ایف سی کوچائیے کہ سرمایہ کاری میں کسی کوروڑے اٹکانے کی اجازت نہ دے۔

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی حالت نہ تومافیا کے جھٹکے برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اورنہ ہی اتنی مستحکم ہے کہ ناکام تجربات کا باراٹھا سکے اس لئے کم سے کم وقت میں انتہائی احتیاط سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جولوگ بھی معیشت کو اپنے منافع کے لئے قربان کررہے ہیں انکے خلاف ایسی کاروائی کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں کوئی ایسا قدم اٹھانے کے بارے میں سوچ بھی نہ سکیں تاکہ ملکی امیج بہترہوسکے اورعوام کوکچھ ریلیف ملے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں