سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت بچوں کے ایمرجنسی رومز میں 6 ملین بچوں کا علاج کیا گیا

بدھ 22 مئی 2024 20:35

۲کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) گزشتہ 13 سالوں میں سندھ حکومت نے اپنے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں 60 لاکھ بچوں کا کامیابی سے علاج کیا ہے۔ اس شراکت داری کے ذریعے، حکومت نے تمام پبلک ٹرٹیری کیئر ہسپتالوں کے بچوں کے ایمرجنسی رومز (ER) کو جدید بنایا ہے، جس کے نتیجے میں ان ERs میں شدید بیمار بچوں کی بقا کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، حکومت سندھ نے صوبے کی تمام تحصیلوں میں ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی کو تعینات کیا ہے، جس سے بچوں کے لیے ان کے گھروں کے قریب معیاری ایمرجنسی کیئر قابل رسائی ہے۔ چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے سی ای او ڈاکٹر احسن ربانی نے کہا، ''آج، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سندھ میں ہر بچہ معیاری ہنگامی دیکھ بھال سے 30 منٹ کے اندر اندر ہے۔

(جاری ہے)

یہ تعاون سندھ میں بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں اہم رہا ہے۔ یونیسیف کے ملٹیپل انڈیکیٹر کلسٹر سروے کے مطابق، سندھ میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات نصف سے کم رہ گئی ہے، جو کہ 2014 میں 104/1000 زندہ پیدائشوں سے 2018-2019 میں 46/1000 زندہ پیدائشوں پر پہنچ گئی ہے۔ اس قابل ذکر پیش رفت نے سندھ کو پاکستان میں بچوں کی ہنگامی دیکھ بھال کے منظر نامے کو تبدیل کرنے میں سب سے آگے رکھا ہے۔

سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کو ایشیا میں چھٹا بہترین پروگرام قرار دیا گیا ہے۔ ان کی مشترکہ کوششوں کا اثر ناقابل تردید ہے، جو گزشتہ 13 سالوں میں زیر علاج 60 لاکھ بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے خاندانوں کو فراہم کی جانے والی مالی امداد میں بھی جھلکتا ہے، جو انہیں قرض کے جال میں پھنسنے سے روکتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں