آج کے دور میں ٹیکنالوجی اور روحانیت کے موضوع پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر زبیر شیخ

صدر پروفیسرماجو کا محمد علی جناح یونیورسٹی میں عالمی سیرت کانفرنس کے غیر ملکی مندوبین کے عشائیہ سے اظہار خیال

اتوار 23 فروری 2020 18:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2020ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے اسکالرز پر زور دیا ہے کہ ٹیکنالوجی اور روحانیت کے موضوع پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور وہ خود بھی اس موضوع پر کام کررہے ہیں کیونکہ آج کے دور میں ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال کسی بھی طرح اسلامی تعلیمات کی نفی نہیں کرتا ہے جبکہ جدید سائینس میں بھی مذہب کی اہمیت کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار نے انہوں نے گزشتہ شام ماجو یونیورسٹی کیمپس میںجامعہ کراچی میں " تعلیمات رسالت؛ امن،بقائے باہمی اور مفاہمت" کے عنوان پر منعقد ہونے والی دوروزہ بین الاقوامی سیرت کانفرنس کے غیر ملکی مندوبین کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیہ کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

ماجو کے صدر کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیہ سے جن اسکالرز نے خطاب کیا ان میں آیون ڈرا ،(رومانیہ) پروفیسر ڈاکٹر مائیکل والکو،(سلواکیہ) ڈاکٹر شبیر احمد،(آسٹریلیا) پروفیسر بشریٰ اقبال،(جرمنی) مرینا رخسانہ(رومانیہ) اور جامعہ کراچی کی سیرت چئیر کے ڈین ڈاکٹر عزیز الرحمان سیفی شامل تھے۔

عشائیہ میں شریک مسلم اسکالرز سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ سیرت رسول پاک ایک بہت بڑا موضوع ہے کیونکہ ان کی زندگی فلاح انسانیت، امن،بقائے باہمی اور سچائی دنیا کے تمام لوگوں کے لئے ایک نمونہ تھی لیکن بحیثیت ایک مسلمان کے ہمیں خود سے یہ سوال کرنا چاہیے کہ ہم ان کی سیرت پر کتنا عمل کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اعتقاد کی بنیاد اپنے رب پر بھرسہ کرنا ہے کیونکہ ہمارے پیارے نبی کو اپنے اللہ پر پورا بھروسہ تھا جو کہ یقین سے بھی زیادہ کہیں بلند چیز ہے مگرآج کے دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ ہم میںاپنے رب پر بھروسہ کرنے کے جذبہ کا فقدان ہے اور اسی وجہ سے ہم بے یقینی کا شکار ہیں۔

رومانیہ کی پروفیسر مرینا رخسانہ نے کہا کہ پاکستان آکر انھیں بہت خوشی ہوئی ہے انھیں یہاں بہت پیار ملا ہے اور وہ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ چاہے ہم کسی بھی زبان میں بات کریں ایک اللہ اور شریعت پر یقین رکھنے پر ہم سب ایک ہیں۔سلواکیہ کے ڈاکٹر مائیکل والکو نے گزشتہ پانچ صدیوں کے دوران مذہب اور ریاست کے تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مذہب کی اپنی ایک اہمیت ہر دور میں رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ احترام کا رشتہ قائم رکھنا ہوگا اور دنیا کے بجائے خود کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔رومانیہ کے اسکالر آیون ڈرا نے کہا کہ آج کی دنیا میں ایکدوسرے پر اعتماد اور بھرسہ کرتے ہوئے جینا سب سے بڑا چیلنج ہے جس کی ضرورت پر ڈاکٹر زبیر شیخ نے بڑی خوبصورتی کے ساتھ روشنی ڈالی ہے اور وہ سائینس اور روحانیت کے موضوع پر ان کے خیالات سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں