کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

ایک کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، ایک ماہ کی مہلت دی جائے معاملہ حل کر لیں گے، جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے،فوکل پرسن محکمہ صحت سندھ عوام کا پیسہ ویسے لٹاتے رہتے ہیں کوئی نہیں پوچھتا، آج فکر لاحق ہو گئی، سیکرٹری صحت کو بلائیں، ان سے پوچھ لیتے ہیں پیسے دینے ہیں یا نہیں ،جسٹس عقیل عباسی

منگل 14 مئی 2024 16:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2024ء) سندھ حکومت کی جانب سے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا نہ کرنے پرچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل عباسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں کورونا ویکسین کی فراہمی کی مدمیں پرائیویٹ دوا ساز کمپنی کو واجبات کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

دوا ساز کمپنی کو سندھ حکومت کی جانب سے واجبات ادا نہ کرنے پر چیف جسٹس عقیل عباسی برہم ہوگئے۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں ہے۔ الٹا کرکے تو ملک چلانے کے لیے قرض مل رہا یے۔

(جاری ہے)

درخواستگزار کے وکیل مخدوم علی خان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے کورونا ویکسین منگوائی تھی۔

65 کرروڑ روپے طویل عرصے سے سندھ حکومت پر واجبات باقی ہیں۔ پیسے دینے کے لیے سندھ حکومت نے 3 کمیٹیاں بنائیں۔ تینوں کمیٹیوں نے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا کرنے کی سفارش کی۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ مسئلہ یہ ہے کہ رقم بڑی ہے، یہ سوچتے ہوں گے ہمیں کیا ملے گا۔ یہ لوگ اپنا حصہ مانگ رہے ہوں گے۔ عوام کا پیسہ ویسے لوٹاتے رہتے ہیں کوئی نہیں پوچھتا، آج ان کو فکر لاحق ہوگئی ہے۔

سیکریٹری صحت کو بلا ان سے پوچھ لیتے ہیں پیسے دینے ہیں یا نہیں فوکل پرسن نے بتایا کہ ایک کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کورونا ختم ہوگیا ہے، اب 5 سو سال تک کمیٹیاں بناتے رہو گی یا کمیشن چاہیئی عدالت نے 31 مئی تک محکمہ صحت سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں