ّوزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کے وفد کی ملاقات

بدھ 15 مئی 2024 22:40

Nکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2024ء) وزیر تعلیم و معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں آئوٹ آف اسکول چلڈرین کو تعلیم مکمل کرنے کے لیے نان فامل ایجوکیشن، پرائمری اسکولز کی اپگریڈیشن اور لڑکیوں کو اسکول ٹرانسپورٹیشن فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، آئوٹ آف اسکول چلڈرین پورے ملک کا مسئلہ ہے ہمیں اس ضمن میں مل کر کام کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کے وفد ساتھ ملاقات کے دوران کیا، تین رکنی وفد کی سربراہی نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق نے کی۔

نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کو بچوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کو اجاگر کرنے لیے سن2017 میں تشکیل دیا گیا تھا جس کا ایک مقصد بچوں کو تعلیم کی فراہمی جیسے بنیادی حق کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔

(جاری ہے)

این سی آر سی کی چئیرپرسن عائشہ رضا نے صوبائی وزیر تعلیم سندھ کو کمیشن کے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت آئوٹ آف چلڈرین اسکول جیسے مسئلے کا سامنا ہے، ملک میں 22.8 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں اس ضمن میں این سی آر سی چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر آئوٹ آف اسکول چلڈرین کے تناسب کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے وفد کو بتایا کہ سندھ میں اس وقت 4.1 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں انہوں نے کہا کہ مسائل کو سمجھنے اور پالیسی بنانے کے لیے درست ڈیٹا کے تحت کام کرنا بہت ضروری ہے۔ سردار شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم مکمل کرنے میں مدد کے لیے مختلف اقدامات لے رہی ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی طرف سے پرائمری اسکول کو اپگریڈ کرنے کی پالیسی منظور کر لی گئی ہے۔

سردار شاہ نے کہا کہ پرائمری اسکولز کی اپ گریڈیشن سے بچے پانچویں کے بعد آٹھویں تک ایک ہی اسکول میں تعلیم مکمل کر سکیں گے انہوں نے واضع کیا کہ زیادہ تر بچے پرائمری کے بعد اسکولز سے ڈراپ آئوٹ ہو جاتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کی ترقی کے لیے نجی شعبہ کے تعاون سے بھی مختلف منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، سندھ ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں اسکولز کی سطح پر ٹیکنیکل اور ہنری تعلیم کے لیے نصاب ترتیب دیا گیا ہے۔

وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے وفد کو بتایا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکولز کو اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ 10 فیصد بچوں کو مفت تعلیم فراہم کریں گے تا کہ غریب والدین کے لیے سہولت اور آسانی پیدا ہو سکے۔ صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے وفد کو بتایا کہ محدود بجیٹ اور چیلنجز کی وجہ سے کئی منصوبوں کو مکمل کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ نے پہل کرتے ہو اقلیتی کمیونٹی کے بچوں کو ان کے اپنے مذہب کے مطابق تعلیم دینے کے لیے بھی نصاب تیار کرلیا ہے اس کے علاوہ ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی پہلی دفعہ سندھ میں متعارف کروائی گئی تا کہ تعلیم کی وجہ سے اس کمیونٹی کے بچوں کو ایک اچھا مستقبل مل سکے۔

اس موقع پر نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کی چیئر پرسن نے محکمہ تعلیم سندھ کے اقدامات کو سراہتے ہو? کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ سندھ میں بچوں کی تعلیم کے حوالے سے بہتر پالیسیز بنائی گئی ہیں۔ عائشہ رضا نے کہا کہ نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کا ایک مقصد بچوں کے حقوق کے سلسلے میں صوبوں کے مابین رابطہ کاری قائم کرنا ہے چیئرپرسن این سی آر سی امید ظاہر کی کہ صوبے بہت سے معاملات میں ایک دوسرے سے سیکھ سکتے ہیں۔

چیئرپرسن این سی آر سی عائشہ رضا فاروق نے اس بات پر روز دیا کہ اسکولز میں داخل ہونے والے بچوں کی برتھ رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جا?، وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرین کے وفد کو مل کر کام کرنے کا یقین دلایا انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے این سی آر سی کی تجاویز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں