واٹر کا رپوریشن کے ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج

2 ہفتوں کے اندر اندر مطالبات منظور نہ ہونے پر ایم ڈی آفس کا گھیراؤ کیاجائے گا،جوزف صنم/پنھل مگسی/اکرام خان

جمعرات 16 مئی 2024 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) یونائیٹڈ ورکرز یونین نے واٹر کارپوریشن کے ملازمین کے مطالبات پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے نام پر ادارے کی نجکاری کرنے،ملازمین سے علاج معالجے کی سہولت چھینے،ریٹائرملازمین کے واجبات کی عدم ادائیگی ،لینڈمافیا کو واٹر کارپوریشن کی زمینوں پر قبضے کرنے کی کھلی چھوٹ دینے،3 سال سے فوتگی کوٹے پر ملازمتیں فراہم نہ کرنے،اصلاحات کے نام پر ادارے کو برباد کرنے،ڈیجیٹل حاضری کے نام پر فیلڈ اسٹاف کو بیجا پریشان کرنے جیسے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر زبردست احتجاج کیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اٹھارکھے تھے۔جن پر نعرے درج تھے۔اس دوران زبردست نعرے بازی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قائدین جوزف صنم،پنھل مگسی ،اکرام خان،چن زیب،ناظم خان،ارشد اعوان،عبدالحکیم کلیری،وحید بلوچ، کامریڈ امرجلیل،شیدوجوکھیو،ساجد علی خان،عبداللہ جان،رزاق بلوچ،زبیر انصاری اور دیگر نے کہا کہ واٹر کارپوریشن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے نام پر ہرگز پرائیوٹائز نہیں ہونے دینگے،علاج معالجے کی سہولت کو بحال کرواکر دم لیں گے انہوں نے کہا کہ میڈیکل کی سب سے زیادہ سہولت دینے والا ڈاؤ اسپتال گزشتہ 6 ماہ سے واجبات ادا نہ ہونے کے باعث بند پڑاہواہے۔

(جاری ہے)

اصلاحات کے نام پر ادارے کو بربادی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔حاضر سروس اور ریٹائر ملازمین کے واجبات 6 ارب کو پہنچ گئے۔واٹر کارپوریشن کی اربوں روپیوں کی قیمتی زمینیں لینڈ مافیا کے حوالے کردی گئی ہیں۔گزشتہ 3 برس کے دوران فوتگی کوٹے پر غیراعلانیہ پابندی لگا کر بیواؤں اوریتیم بچوں پر ملازمتوں کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں۔ڈیجیٹل حاضری کے نام پر 70 فیصد فیلڈ اسٹاف کو ناجائص طور پر پریشان کیا جارہا ہے۔

انہوں نے واٹر کارپوریشن انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آج احتجاج ابتدا ہے اگر دوہفتے کے اندر اندرمطالبات منظور نہ کیے گئے تو پھر ایم ڈی سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ شہر میں سیوریج پمپنگ اسٹیشنز اور واٹر سپلائی اسٹیشنز پر بھی کام بند کردیا جائیگا مظاہرہ میں کراچی کے علاوہ چلیہ،حب،پیپری،دھابے جی اور آئوٹ اسٹیشن سے سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی۔

مظاہرین نے گو ایم ڈی گو اور 6 ارب کے اسکریپ کا حساب دینے کا بھی مطالبہ کیا۔بعدازاں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔مظاہرین سے آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے مرکزی چیئرمین وصوبائی صدر سیدذوالفقارشاہ نے خطاب کرتے ہوئے دوہفتوں میں مطالبات منظور نہ ہونے پر صوبے بھر میں واٹر کارپوریشن انتظامیہ کے خلاف احتجاج کی کال دینے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں