پولیس کا بے قصور ٹیچر کے فلیٹ پر نصف شب کو دھاوا، 80 سالہ ماں اور بچوں کو سڑک پر پھینک دیا

جمعہ 17 مئی 2024 17:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) کراچی سائٹ سپر ہائی وے تفتیشی پولیس نے احسن آباد میں غلطی سے تیسری منزل کے بجائے دوسری منزل کا فلیٹ خالی کرادیا، متاثرہ ٹیچر بچوں سمیت آدھی رات کو سڑک پر آگئیں۔کراچی میں شعبہ پولیس بجائے اپنا کام کرنے کے ریکوریاں اور قبضے خالی کروانے کا دھندہ کرنے لگی، سائٹ سپر ہائی وے تفتیشی پولیس نے احسن آباد میں فلیٹ تیسری منزل کا خالی کروانا تھا، غلطی سے دوسری منزل کا خالی کروادیا اور متاثرہ فیملی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے احسن آباد اپارٹمنٹ میں رات گئے ایک ٹیچر کے فلیٹ پر دھاوا بول دیا، ٹیچر سمیت دو افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا، فیملی کو فلیٹ سے نکال دیا اور مردوں کو گرفتار کر کے ساتھ لے گئی۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکاروں نے سارا سامان فلیٹ سے باہرپھینک کر 80 سالہ بوڑھی خاتون اور تین بیٹیوں کو سڑک پر چھوڑ دیا، جب اہلکاروں کو صبح اپنی غلطی کا اندازہ ہوا تو دونوں افراد کو شخصی ضمانت پر رہا کر کے فلیٹ واپس کردیا۔

متاثرہ ٹیچر کی بیٹی نے پولیس حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کرائے کا ایگریمنٹ دکھانے کے باوجود پولیس اہلکار والد اور ماموں کو اٹھا کر لے گئے۔تفتیشی افسر کے مطابق مدعی کی غلط بیانی کی وجہ سے پولیس نے غلط فہمی میں کارروائی کی، مدعی اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں