چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اپنی معزز عدالتوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے ریٹائر وفیملی پینشنرز کو واجبات کی ادائیگی کروائیں،سجن یونین

عدالت آنے والے ہی نہیں بلکہ بیماری و معذوری اور وکلا کی فیس نہ ہونے کے باعث گھر بیٹھے ریٹائر ملازمین اور بیواؤں کو بھی ادائیگیاں کروائی جائیں،ذوالفقار شاہ

اتوار 19 مئی 2024 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2024ء) سجن یونین سی بی اے کے ایم سی کے صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی اور ٹی ایم سیز میں موجود ایجنٹ مافیا ریٹائر ملازمین اور وفات یافتہ ملازمین کو واجبات دلوانے کیلیے بھاری رقوم وصول کررہے ہیں اس سلسلے میں معزز عدالتوں کو گمراہ کرکے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے ملازمین کو 2016-17 سے واجبات کی ترتیب سے ادائیگی کے انتظار میں بیٹھے پینشنرز کو نظرانداز کرکے ادائیگیاں کی جارہی ہیں۔

اس سلسلے میں ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے بعض افسران وملازمین بھی ان ایجنٹوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیںجبکہ ملازمین کی انویسٹ کردہ رقم کے منافع میں سے بھی ترتیب کے علاوہ 5 سے 8 کروڑ کی ادائیگیاں کی گئی ہیںجس کے سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر کو شفاف انکوائری کیلیے میٹروپولیٹن کمشنر کے توسط سے لیٹر تحریر کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میئر کراچی نے وزیراعلی سندھ کو 6 مئی کو واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں عدالتی احکامات اور کابینہ کی سب کمیٹی کی سفارش پر منظور کردہ 2 ارب 76 کروڑ کی رقم جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے اس درخواست پر فوری رقم جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹی ایم سیز کے ملازمین کے ریٹائرمنٹ کیسز کو 30 جون 2024 تک کے ایم سی سے پینشن واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنی عدالتوں کے دیئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے صرف عدالت سے رجوع کرنے والے پینشنرز کی بجائے ترتیب کے لحاظ سے تاریخ ریٹائرمنٹ وتاریخ وفات کی ترتیب سے گھر بیٹھے بیمار،معذور اور وکلاء کی فیس ادا نہ کرنے والے پینشنرز کو ادائیگیاں کرواکر سب کو انصاف فراہم کریں۔انہوں نے متحدہ لیبر ڈویڑن کی جانب سے کیایم سی کے ریٹائر ملازمین کے واجبات ادانہ ہونے پر انکا ڈیٹا جمع کرنے کیلیے کیمپ لگانے کی کوششوں کو سراہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں