نال ،لڑکی کے قتل کا ڈراپ سین، ساس و دیگر رشتہ دار ملوث نکلے، ضلعی انتظامیہ کی بروقت کاروائی ،قاتلوں کو گرفتار کرلیا

منگل 22 مارچ 2022 16:31

نال ،لڑکی کے قتل کا ڈراپ سین، ساس و دیگر رشتہ دار ملوث نکلے، ضلعی انتظامیہ کی بروقت کاروائی ،قاتلوں کو گرفتار کرلیا
خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2022ء) تحصیل نال میں دردناک قتل کا پردہ فاش،ملزمان نے انتہائی بے دردی کے ساتھ ایک لڑکی کو قتل کرنے اور ان کے اعظاء و بال کاٹے جانے کے بعد ان کی نعش پانی کے کنویں میں پھینک دی تھی، ضلعی انتظامیہ نے لڑکی کی نعش بور سے برآمد کرکے فوری طور پر اس اندھے قتل کے قاتلوں کا کھوج لگانا شروع کردیا اور چند گھنٹوں کے اندر قاتلوں تک رسائی حاصل کرکے ان کی گرفتاری عمل میں لائی، واقعہ میں مقتولہ کی ساس سمیت دیگر رشتہ دار ملوث،کامیاب کاروائی پر شہریوں کی جانب سے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو خراج تحسین پیش کیا گیا تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر خضدار میجر(ر) محمد الیاس کبزئی کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر نال منیراحمد سومرونے دیگر لیویز اہلکاروں کے ساتھ کاروائی کرتے ہوئے ایک اندوھناک قتل میں ملوث ملزمان اور کرداروں کو گرفتار کرلیا،مسماة(ایم) بنت ِفیض محمد سمالانی ساکن زراغو نال کو رواں ماہ کے دوسرے عشرے میں انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کرکے ان کی نعش مقامی علاقے میں پانی کے بور میں پھینک دی گئی تھی اور اس قتل سے متعلق ان کا خاندان علم رکھتے ہوئے بھی جان بوجھ کر اس کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔

(جاری ہے)

جیسے ہی ضلعی انتظامیہ کو اس اندوہناک قتل کا علم ہوا تو جائے وقوعہ پر پہنچ کر پانی کے بور سے لڑکی کی نعش نکال کر قاتلوں کی تلاشی شروع کردی اور پہلی ہی فرصت میں ان کے شوہر منظوراحمد ولد نورمحمد سمالانی ساکن نال زراغو کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش شروع کردی۔تو مقتولہ لڑکی کے شوہر نے انکشا ف کرتے ہوئے بتایاکہ لڑکی کے قتل میں ان کی والدہ مسماة(ز) زوجہ نورمحمد اور ایک ہمارا کزن سیف اللہ ولد محمد عالم سمالانی ملوث ہیں،جس کے بعد لیویز فورس نے ڈپٹی کمشنر خضدار کے احکامات کی روشنی میں کاروائی کرتے ہوئے لڑکی کی ساس مسماة(ز) کو حراست میں لے لیا۔

جب کہ ملزم سیف اللہ ولد محمد عالم قتل کی وردات کی رات کو ہی موقع سے فرار ہوگیا تھا جن کے لئے لیویز فورس چھاپے مار رہی ہے۔مقتولہ لڑکی کے شوہر منظوراحمد سمالانی اپنی بیوی کے قتل اور انہیں بور میں پھینکے جانے کا علم رکھتے ہوئے بھی اسے چھپارکھا تھا اور قتل کے بعد آٹھ سے نو دن تک لڑکی کی لاش کنویں میں پڑی ری جس سے انسانیت کی تذلیل ہوئی تاہم اس کی کسی کو خبر تک نہیں دی گئی۔

جیسے ہی ضلعی انتظامیہ کو اس کا علم ہو ا تو اس نے مقتولہ کی نعش برآمد اور قاتلوں کی گرفتاری عمل میں لائی۔دریں اثناء نال کے سیاسی و سماجی طبقات اور عام افراد نے ڈپٹی کمشنر خضدار اسسٹنٹ کمشنر خضدار کواس کامیاب کاروائی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے انسانیت سوز واقع میں ملوث کرداروں کی گرفتاری عمل میں لا کر علاقے کے عوام کا سر فخر سے بلند کردیا ہے اور امید ہے کہ وہ آئندہ بھی اسی طرح کی کار کردگی دکھاکر عوام کو مذید اطمینان دلاتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں