شیخ رشید دوران پروگرام اینکر کے سوال پر غصے میں آگئے

میں 19گریڈ کے سیاستدانوں کو منہ نہیں لگاتا اگر آپ مجھے منظور رسان سے تشبیہ دیں گے تو میں پروگرام سے اٹھ کر چلا جاؤں گا، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا اینکر سے مکالمہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 12 نومبر 2018 12:08

شیخ رشید دوران پروگرام اینکر کے سوال پر غصے میں آگئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 نومبر2018ء) وزیر ریلوے شیخ رشید دوران پروگرام غصے میں آ گئے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں 22 گریڈ کی سیاست کرتا ہوں۔میں دوستی اور دشمنی بھی 22 گریڈ میں رکھتا ہوں۔میں 19گریڈ سے نیچے کے سیاستدانوں کو منہ نہیں لگاتا۔جس پر پروگرام میں موجود اینکر رانا مبشر کہتے ہیں کہ آپ تو منظور رسان بن گئے ہیں۔

جس پر شیخ رشید نے کہا کہ آپ مجھے منظور رسان سے تشبیہ نہ دیں ورنہ میں آپ کے پروگرام سے اٹھ جاؤں گا۔میں منظور رسان نہیں ہوں میرانام شیخ رشید ہے اور میں فرزندِ پاکستان ہوں۔جب کہ دوسری طرف وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا چین کا دورہ توقعات سے کہیں زیادہ کامیاب تھا۔

(جاری ہے)

اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی تیز رفتار ترقی کے لیے وزیراعظم عمران خان سخت محنت کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوم کو اپنی ایماندار قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عوام کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں جو ان کی صداقت سے بخوبی آگاہ بھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں کی سیاست ختم ہو جائے گی اور ملک میں نئے چہرے سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک سے بدعنوان سیاسی خاندانوں کا خاتمہ چاہتے ہیں کیونکہ لوگ بھی ان کرپٹ عناصر کو سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کی نظریاتی قیادت کے تحت لوگوں کے معیار زندگی کو تبدیل کرے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ سخت محنت کے ساتھ ساتھ موثر اور کارآمد پالیسیاں متعارف کرا کے پاکستان ریلوے میں بہتری لائیں گے۔ انہوں نے پاکستان ریلوے میں کم زمرے کی ملازمتوں کے لیے گریجویٹ شہریوں کے درخواستیں دینے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کو اپنے اوپر دائر مقدمات کا سامنا کرنا چاہیئے اور ملکی قانون کے مطابق انہیں سزا بھی ملنی چاہیئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان وہ کام کر رہے ہیں جو ملک کے سیاستدانوں کی ذمہ داری تھی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ دو سال بعد لوگوں کو ریلیف ملے گا کیونکہ اس وقت حکومت بہت سے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں