چیئرمین کیخلاف قرارداد پہلےآئی، پہلےفیصلہ بھی اسی کا ہوگا،شیری رحمان

اپوزیشن کل اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے حکمت عملی طے کریں گے، حکومت نے اپوزیشن کو توڑنےکی کوشش کی، لیکن اپوزیشن ممبران متحد رہے۔ سینیٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنماء سینیٹر شیری رحمان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جولائی 2019 19:51

چیئرمین کیخلاف قرارداد پہلےآئی، پہلےفیصلہ بھی اسی کا ہوگا،شیری رحمان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جولائی 2019ء) سینیٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنماء سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف قرارداد پہلے آئی، پہلے فیصلہ بھی اسی کا ہوگا، کل کے اجلاس میں حکمت عملی طے کریں گے،حکومت نے اپوزیشن کو توڑنےکی کوشش کی، لیکن اپوزیشن ممبران متحد رہے۔ انہوں نے آج یہاں اپنے بیان میں کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو توڑنے اور تحریک عدم اعتماد واپسی کی بہت کوشش کی۔

تمام تر دباؤ کے باوجود اپوزیشن کے ممبر متحد رہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے ایک ہفتہ کی تاخیر سے سینیٹ اجلاس بلایا ہے۔ یکم اگست کے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا معاملہ رکھا گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کیخلاف قرارداد پہلے آئی ہے۔ اس لیے اس پر پہلے فیصلہ ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ اپوزیشن اپنے کل کے اجلاس میں یکم اگست کی حکمت عملی بنائے گی۔

واضح رہے صدرعارف علوی نے سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کوطلب کرلیا ہے۔ سینیٹ کا اجلاس جمعرات کو دوپہر2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ صدرمملکت نے وزارت پارلیمانی امورکی سمری منظورکرلی ہے۔ سینیٹ اجلاس میں چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین کے خلاف قرارداد پیش کی جائےگی۔ واضح رہے اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ اور تحریک انصاف نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے۔

جس پر یکم اگست کو سینیٹ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں می اکثریت ہے۔ حکومت نے تاحال کسی کو ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار بھی نامزد نہیں کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کیلئے بلوچستان سے سینئرسیاستدان سینیٹر میر حاصل بزنجو کو اپنا امیدوار نامزد کررکھا ہے۔ تاہم معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ صدرمملکت کے پاس آئینی اختیار ہے کہ وہ سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے ایک ساتھ چلے جانے کے بعد اپنا چیئرمین تعینات کردیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں