حضرت داتا گنج بخشؒ نے ساری زندگی دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں گزاری، ان کی اس خطہ میں آمد اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوئی،مقررین

منگل 15 اکتوبر 2019 18:20

حضرت داتا گنج بخشؒ نے ساری زندگی دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں گزاری، ان کی اس خطہ میں آمد اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوئی،مقررین
لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) سید علی بن عثمان ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخشؒ نے ساری زندگی دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں گزاری۔ ان کی اس خطہ میں آمد اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ برصغیر میں اشاعت اسلام کیلئے انہوںنے جو کار ہائے نمایاں انجام دیئے وہ تاریخ کا روشن باب ہیں۔ ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں حضرت مخدوم سید علی بن عثمان ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخشؒ کی976ویں سالانہ عرس مبارک کے سلسلے میں منعقدہ ’’فیض عالم کانفرنس‘‘ کے دوران کیا۔

کانفرنس میںعلماء ومشائخ ، طلبا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ سید علی بن عثمان ہجویری المعروف حضرت داتاگنج بخشؒ کا کردار اور طرز زندگی مسلمانوں کیلئے مثال ہے۔

(جاری ہے)

اس خطہٴ لاہور کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ایک عظیم ہستی ہر وقت یہاں موجود رہتی ہے۔ آپ صرف اس شہر لاہور کے ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کے نامور صوفی بزرگ ہیں، ان کے معتقدین میں مسلمان اور غیرمسلم دونوں شامل تھے۔

پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے کہا کہ حضرت داتا گنج بخشؒ نے اپنے کرداروعمل سے لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا اور لوگ آپ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوگئے۔ حضرت داتا گنج بخشؒ کی تعلیمات کا مقصد انسانیت کی ترویج تھا۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے کہا کہ صاحب کردار صوفیائے کرام کی محنت کی بدولت ہم آج آزاد پاکستان میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ داتا گنج بخشؒ سے منسوب ہر شے فیض پاتی ہے۔

صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری نے کہا کہ حضرت داتا گنج بخشؒ نے اپنے نظرِ فیض سے کفروشرک میں ڈوبے اس خطہٴ زمین کو توحید کے نور میں رنگ دیا۔ خواجہ معین الدین چشتیؒ ، میاں شیر محمد شرقپوریؒ غرضیکہ تمام سلاسل کے اولیائے کرام نے داتا گنج بخشؒ کے در پر حاضرہو کر فیوض و برکات حاصل کیے۔ پیر سید محمد حبیب عرفانی نے کہاکہ داتا گنج بخشؒ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ خواجہ غریب نوازؒ ،بابا فرید الدین گنج شکرؒ سمیت بڑی بڑی ہستیاں آپ کے مزار پر حاضری دیا کرتی تھیں۔

خواجہ معین الدین چشتیؒ نے آپ کے مزار پر ’’گنج بخش فیض عالم‘مظہر نور خدا،ناقصاں را پیر کامل،کاملاں را رہنما‘‘کہہ کر آپ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔مفتی محمد رمضان سیالوی نے کہا کہ 1000سال گزرنے کے باوجود آج بھی حضرت داتا گنج بخش کے فیوض وبرکات سے یہ خطہ مستفید ہو رہا ہے۔ ولی کامل کی پہچان ہی یہ ہے کہ دنیا سے ظاہری پردہ فرمانے کے بعد بھی اس کے اثرات اور فیوض جاری رہیں۔

مفتی محمد عمران الحسن نے کہا کہ حضرت داتا گنج بخشؒ نے اس خطہ میں دین اسلام کی شمع روشن کی اور آپ کی دعوت و تبلیغ کے نتیجے میں لاکھوں ہندو دائرہٴ اسلام میں داخل ہوگئے۔ پروفیسر عبدالقدوس درانی نے کہا آسمان ولایت کے درخشندہ آفتاب حضرت داتا گنج بخشؒکی نسبت سے لاہور کو داتا کی نگری کہا جاتا ہے۔ محمد حسین گولڑوی نے کہا کہ برصغیر پاک وہند میں صوفیاء کے طفیل ہندوئوں کی اکثریت دائرہ اسلام میں داخل ہوئی ۔ علامہ ضیاء الحق نقشبندی نے کہا کہ صوفیائے کرام کی تبلیغِ دین کی بدولت اس خطے میں اسلام کی روشنی پھیلی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں