حکومت ممبران کی تعداد پو ری کر ے تو ریو نیو کلیکشن میں بہتر ی آ ئے گی‘ شا ہد مسعود منظر

جو ڈیشل اوراکا ئونٹنٹ ممبران کی تعداد کم ہو نے کی وجہ سے ہزاروں کیسسز التوا کا شکا رہیں‘چیئر مین اپیلٹ ٹر بیو نل ان لینڈ ریو نیو

اتوار 17 نومبر 2019 12:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2019ء) کر اچی، اسلام آ باد لا ہو ر سمیت دیگر اسٹیشنزپر جو ڈیشل اوراکا ئونٹنٹ ممبران کی تعداد بہت کم ہے جسکی وجہ سے عدالتیں کا م نہیں کر پا رہی اور زیر التواء کیسسز کی تعداد بڑ ھتی جا ری ہے او راس سے اربوں روپے حکومتی ریونیو حکومتی خزانے میںنہیں آ رہا، جب کیسوں کے فیصلے بر وقت نہیں ہوں گے تو ریو نیو کلیکشن میں کمی آئے گئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار چیئر مین اپیلٹ ٹر بیو نل ان لینڈ ریو نیو شا ہد مسعود منظر نے ٹیکس با رز کے نما ئندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لا ہو ر میں 9بنچوں کی بجا ئے صرف ایک ، اسلا م آباد میں تین میں سے ایک اور کراچی میں 6میں سے 3بنچز کا م کر رہے ہیں۔اپیلٹ ٹر بیو نل میں 41ممبران ہو نے چاہئیںجن میں سے 21جو ڈیشل ممبران اور 20اکا ئونٹنٹ ہو ں تو پو ری کو رٹس کا م کر تی ہیں۔ جبکہ اے ٹی آئی آر میں صرف تین جو ڈیشل ممبران ہیں اور پشا ور میں ممبران نہ ہو نے کی وجہ سے کو ئی بنچ کام نہیں کر رہا اورکیسسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں