آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میںسات گھنٹے طویل آر پی اوز، ڈی پی اوزویڈیو لنک کانفرنس

کانفرنس میں مسائل کے حل ، سروس ڈلیوری میں بہتری اور قانون کی یکساں عمل داری سے متعلقہ امور زیر بحث آئے صوبہ بھر میں خطرناک اشتہاری ملزمان کو پابند سلاسل کر نے کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں مزید تیزی لائی جائے -منشیات فروشوں بالخصوص تعلیمی اداروں کے گردو نواح منشیات فروشی کرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے : آئی جی پنجاب

منگل 18 فروری 2020 00:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2020ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کہاہے کہ عوام کی جان وما ل کے تحفظ اور معاشرے میں قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کیلئے صوبہ بھر میں اشتہاری ملزمان، عدالتی مفروروں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں مزید تیزی لائی جائے اور بڑے بدمعاشوں اور منشیات فروشوں کی گرفتاری کیلئے ڈی پی اوز کریک ڈائون کی خود نگرانی کریں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جرائم پیشہ عناصر کے ٹھکانوں پر ریڈ کیلئے جانے والی پولیس ریڈنگ ٹیم بھرپور تیاری اور ساز و سامان کے ساتھ جائے اگر کسی ضلع میں ریڈنگ پارٹی بغیر تیاری کے گئی تو وہاں ڈی پی او کو جواب دہ ہونا ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ دھاتی وکیمیکل ڈور ، پتنگوں کی تیاری ، خریدو فروخت اور استعمال میں ملوث قانون شکنوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کی سپیشل ٹیمیں تشکیل دی جائیں جو ہر ضلع میں روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز کرکے خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو پابند سلاسل کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کرکے ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزمان بھی کسی رعائیت کے مستحق نہیں ، ایسے من چلوں کی گرفتاری کیلئے اقدامات میں تیزی لائی جائے اور ان کے پاس موجود اسلحہ کی لائسنس کی منسوخی کیلئے دیگر اداروں کے ساتھ کوارڈی نیشن کا عمل بہتر سے بہتر بنایا جائے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جو سر کل افسر سنگین جرائم کی تفتیش میں ضمنی خود نہیں لکھے گا اس کے خلاف ڈسپلن میٹرکس کے مطابق کاروائی میں تاخیر نہ ہو ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ منشیات فروشوں بالخصوص تعلیمی اداروں کے گر دو نواح میں منشیات فروشی میں ملوث عناصر کے نیٹ ورکس کے خاتمے کیلئے جامع حکمت عملی اور انفارمیشن شئیرنگ سے آپریشنز کئے جائیں اور اس مکروہ دھندے میں ملوث بڑی مچھلیوں کو ٹارگٹ کیا جائے اور انکے خلاف آپریشنز کی ہفتہ وار رپورٹس باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھی بھجوائی جائیں ۔

انہوں نے تاکید کی کہ خواتین اور بچوں کے ساتھ پیش آنے والے جرائم کی روک تھام کیلئے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز بروقت اقدامات کے علاوہ ان مقدمات کی تفتیش اپنی نگرانی میں کروائیں جبکہ قتل اورزیادتی سمیت دیگر سنگین جرائم کی تفتیش کیلئے جیو فینسنگ ، فارنزک سائنس اور جدید انویسٹی گیشن ٹولز سے بطور خاص استفادہ کیا جائے تاکہ ان جرائم میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عمل تیز سے تیز تر ہوسکے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ لائوڈ اسپیکر ایکٹ، وال چاکنگ اور نفرت انگیز مواد کی نشر و اشاعت کے خلاف کاروائیوں میں قطعی رعائیت نہ برتی جائے جبکہ پولیس اسٹیشنز کے معاملات میں بہتری کیلئے سینئر افسران تھانوں کے سرپرائز وزٹس اور انسپکشنز میںمزید تیزی لائیں اورجاری کردہ ایس او پیز کے خلاف ورزی کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی میںہرگز تاخیر نہ کریں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ تمام افسران ماتحت اہلکاروں اور نفری کے ساتھ روابط کو بڑھائیں تاکہ وہ پیشہ ورانہ امور سے مزید بہتر انداز میں نبرد آزما ہوسکیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ سنٹرل پولیس آفس سے جاری کردہ سوشل میڈیا پالیسی پر عمل درآمد کو سختی سے یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تمام ڈی پی اوز اس بات پر بھی بطور خاص نظر رکھیں کہ ایس ایچ اوز قابل ضمانت مقدمات میں ملوث ملزمان کی تھانوں میںضمانتیں لینے میں ہچکچاہٹ نہ کریں ۔

یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں سات گھنٹوں پر محیط ویڈیو لنک کرائم میٹنگ کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے دیں ۔ کانفرنس میں شہریوں کے مسائل کے حل ، سروس ڈلیوری میں بہتری اور قانون کی یکساں عمل داری سے متعلقہ امور زیر بحث آئے۔کانفرنس میںتمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے اپنے ریجنز اور اضلاع میں کرائم صورتحال اور پولیس ٹیموں کی کارکردگی کے حوالے سے آئی جی پنجاب کو آگا ہ کیا ۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن کے حالات کار کو بہتر سے بہتر بنانا میری اولین ترجیحات میں شامل ہے لہذا تمام افسران اپنے زیر انتظام تھانوں کی ورکنگ کواپ گریڈ کرنے کیلئے ذاتی دلچسپی سے بروقت اقدامات کو یقینی بنائیں ۔ آپریشنز اور انویسٹی گیشن دونوں شعبوں میں متعین افسر واہلکارقانون کے یکساں نفاذ اور ہائی پروفیشنل سٹینڈرڈز کی بدولت اپنی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنائیں جبکہ اہلکاروں کوپبلک ڈیلنگ اور سٹریس مینجمنٹ کے حوالے سے خصوصی تربیت دی جائے تاکہ وہ زیادہ بہتر انداز میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض ادا کرسکیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایچ اوز کے کمروں اور حوالات میں لگائے گئے کیمروں سے نگرانی کے عمل کو جاری رکھا جائے اور دوران حراست ملزمان پر تشدد یا ہلاکت کے ذمہ داران کے خلاف مقام و مرتبے کا لحاظ کئے بغیر کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام افسران اپنے دفتروں کے دروازے شہریوں سے ملاقات اور عوامی شکایات سننے کیلئے کھلے رکھیں جبکہ اختیارات سے تجاوز سمیت شہریوں کے ساتھ غیر مہذب رویہ روا رکھنے والے افسران و اہلکاروں کو مثالی سزائیں دی جائیں ۔

ا نہوں نے مزیدکہاکہ خدمت مراکز میںشہریوں کو بہتر سے بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے سرپرائز انسپکشن اور سٹاف کی کارکردگی کوباقاعدگی سے مانیٹر کیا جائے ۔ ویڈیو لنک کرائم میٹنگ میں ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان ، ایڈیشنل آئی جی آئی اے بی اظہر حمید کھوکھر، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی ، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس رائو سردار، ایڈیشنل آئی جی لاجسٹکس اینڈ پروکیورمنٹ غلام رسول زاہد ، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ بی اے ناصر، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی محمد طاہر رائے،ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ زعیم اقبال شیخ،ڈی آئی جی ایس پی یوعمر شیخ ،ڈی آئی جی آئی ٹی غلام محمود ڈوگر سمیت سنٹرل پولیس آفس کے دیگر افسران بھی موجود تھے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں