لاہور کے 13سالہ طالب علم اور خاتون ٹیچر کی پر اسرار گمشدگی کا ڈراپ سین

چھٹی جماعت کے طالب علم کو ٹیوشن پڑھانے والی خاتون ٹیچر اپنے ساتھ لے کر جڑانوالہ پہنچ گئی ، پولیس نے بازیاب کروالیا ، اردو پوائنٹ واقعے کی تفصیلات منظر عام پر لے آیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 29 اکتوبر 2020 15:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اکتوبر2020ء) لاہور سے لاپتہ ہونے والے چھٹی جماعت میں پڑھنے والے 13سالہ طالب علم اور خاتون ٹیچر کی پر اسرار گمشدگی کا ڈراپ سین ہوگیا۔اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو میں پولیس کی طرف سے بتایا گیا کہ 15روز قبل لاپتہ ہونے والی اسکول ٹیچر اور طالب علم کے لاپتہ ہونے پر ان کے والدین کی طرف سے پولیس میں رپورٹ درج کروائی گئی، جس کے بعد پولیس کی طرف سے دونوں کی تلاش شروع کی گئی تو انہیں سراغ ملا کہ یہ دونوں جڑانوالہ میں واقع ایک مدرسے میں رہائش پذیر ہیں ، جہاں ان کی طرف سے یہ بتایا گیا تھا کہ ان کا بڑا بھائی بیمار ہے جو ٹھیک ہوتے ہی انہیں یہاں سے لے جائے گا۔

اردو پوائنٹ کے میزبان فرخ شہباز وڑائچ کے ساتھ گفتگو میں خاتون ٹیچر نے بتایا کہ گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے طالب علم کو لے کر دوسرے شہر روانہ ہوگئی، کیوں کہ گھر میں کوئی بھی اچھا نہیں سمجھتا تھا اور دن رات ڈانٹ ڈپٹ کی جاتی تھی، جس کی وجہ سے بہت تنگ تھی جس کی بناء پر اکیلے ہی گھر سے بھاگنے کا فیصلہ کیا، لیکن اس کے باوجود سہارے کی ضرورت تھی، کیوں کہ اکیلے انسان کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس بناء پر اپنے سٹوڈنٹ کو ساری بات بتائی تو یہ خود ہی میرے ساتھ آگیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر طالب علم نے اردو پوائنٹ کو بتایا کہ ٹیچر کی طرف سے مجھے ساتھ چلنے کا کہا گیا اور بس میں بٹھاکر ساتھ لے گئی،جس کی جڑانوالہ پہنچنے پر بریک لگی ، وہاں ہمارے پاس کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، تاہم وہاں نزدیک ہی ایک اسکول تھا جہاں انہوں نے مجھے پڑھانا شروع کیا ، اور چھٹی کلاس میں داخلہ بھی لے کر دیا، جب کہ انہوں نے خود وہاں نوکری شروع کردی، میں اتنے دن اسکول جاتا رہا کہ ایک دن اچانک پولیس پہنچ گئی، مزید تفصیلات جاننے کے لیے نیچے دی گئی ویڈیو ملاحظہ فرمائیں

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں