پنجاب گندم خریدنے کی اجازت نہ دے تو خیبرپختونخواہ میں ایک روٹی 50 روپے کی ملے

پنجاب کسانوں کیلئے 400 ارب روپے کا تاریخی پیکج لا رہا جبکہ گنڈاپورسرکار پختونوں کا پیٹ فلمی ڈائیلاگز اور مولا جٹ والی بڑکیں مار کر بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 مئی 2024 19:09

پنجاب گندم خریدنے کی اجازت نہ دے تو خیبرپختونخواہ میں ایک روٹی 50 روپے کی ملے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی 2024ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخواہ کے وزراء کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کے پی کے حکومت کو  پنجاب کا شکر گزار ہونا چاہیے جو گندم خریدنے کی اجازت دی۔ پنجاب سے گندم خریدنے کی اجازت نہ ہوتو کے پی میں ایک روٹی 50 روپے کی ملے۔ کے پی کے حکومت پنجاب کے کسانوں پر کوئی احسان نہیں کر رہی بلکہ اپنی ضرورت کی گندم خرید رہی ہے۔

پنجابی کی مثال ہے''پلے نئی دھیلہ تے کردی پھراں میلہ''۔ وفاق کے فنڈز پر صوبہ چلانے والے شیخ چلی ہمارے سامنے شیخیاں نہ بکھیریں۔ اُنکا کہنا تھا کہ خیبر پختون خواہ ہمیشہ سے ہی پنجاب سے گندم اور آٹا خریدتا آرہا ہے۔ بس اب فرق یہ ہے پنجاب سے گندم اور آٹا سمگلنگ کی سہولت دستیاب نہیں رہی۔

(جاری ہے)

مریم نواز نے پنجاب سے گندم اور آٹے کی سمگلنگ مکمل بند کردی ہے۔

آپ کو تو پنجاب حکومت کا شکر گزار ہونا چاہیے جو گندم خریدنے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سے گندم خریدنے کی اجازت نہ ہوتو کے پی میں ایک روٹی 50 روپے کی ملے۔ ہمیں معلوم ہے آپ لوگ کسانوں کے کتنے ہمدرد ہیں 4 سال پنجاب کے عوام نے بزدار گینگ کی شکل میں عذاب بھگتا ہے۔  آپ کو پنجاب کی بجائے خیبر پختونخواہ کے غریب عوام کی فکر کرنی چاہیے۔

  آپ لوگوں کو اپنے وزیراعلی کی فکر کرنی چاہیے جو آج کل حواس باختہ ہو چکے ہیں۔ مریم نواز کسانوں کے لیے 400 ارب روپے کا تاریخی پیکج لے کر آرہی ہے۔ علی امین گنڈاپور تو پختونوں کو 400 روپے کا ریلیف دینے کو تیار نہیں ہیں۔ گنڈاپور سرکار پختونوں کا پیٹ فلمی ڈائیلاگز اور مولا جٹ والی بڑکیں مارنے سے بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دوسری جانب خیبرپختونخوا ہ حکومت نے پنجاب کے کاشت کاروں سے گندم کی خریداری کا آغاز کردیا، پنجاب کے کاشتکاروں کیلئے خیر مقدمی بینرآویزاں کردئیے گئے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ خوراک یاسر حسن کا کہنا ہے کہ پنجاب کے کاشت کاروں سے گندم کی خریداری باقاعدہ شروع کردی ہے۔ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور مقامی کاشتکاروں سے بھی 14 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی گئی ہے۔ڈائریکٹر محکمہ خوراک کا مزید کہنا تھا کہ 3900 روپے فی من گندم خریدی جارہی ہے جب کہ 30 جون تک پنجاب کے کاشتکاروں سے 2 لاکھ 86 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں