ڈی آئی جی آپریشنز کا دورہ لاہور چیمبر، مارکیٹوں میں امن و امان کے لئے لاہور چیمبر کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق

خواتین ہراسمنٹ کیلئے وومن سیفٹی ایپ اور کرائم سٹاپر ایپلی کیشن متعارف کروائی گئی ہیں،قبضہ مافیا کیخلاف زیرو ٹالرینس پالیسی ہے‘ڈی آئی جی آپریشنز

بدھ 22 مئی 2024 21:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے لاہور چیمبر کا دورہ کیا اور تاجروں کے اجلاس کے خطاب کیا جس میں لاہور میں مارکیٹوں کی سکیورٹی ، امن و امان کی صورتحال اور لاہور چیمبر سے اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کے لائزون پر گفتگو کی۔صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ سینئر نائب صدرظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ، مختلف مارکیٹوں کے صدور سمیت ممبران کی بڑی تعداد اجلاس میں شریک تھی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ پولیس اور تمام فورسز کی کوششوں کی وجہ سے ہم اپنے گھروں میں محفوظ بیٹھتے ہیں اور گرمی و سردی میں پولیس ہماری حفاظت کے لیے باہر سڑکوں پرموجود ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس شہریوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کے نظرانے پیش کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس اور لاہور چیمبر کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز کے پچھلے دورہ لاہور چیمبر میں دو تین باتوں کو ڈسکس کیا گیا تھا جن میں فیکٹریز اور مارکیٹس میں ملازمین اور ورکرز کی پولیس ویری فکیشن شامل تھی۔ انکا کہنا تھا کہ اس پراجیک کو ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر آگے لے کر چلنا چاہیے اور اس ضمن میں لاہور چیمبر کو پولیس کی مدد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھکاری مافیا کے خلاف کریک ڈاون سمیت نشہ آور چیز وں کی رسائی کو تعلیمی اداروں تک پہنچنے سے روکا جائے۔

یہ بہت ضروری اقدام ہے تاکہ ہم اپنی آنے والی نسل کو نشے کی عادت سے بچا سکیں۔صدر لاہور چیمبر نے تاجر برادری کی محکمہ پولیس تک رسائی کو آسان اور بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تاجروں کے مسائل کو سنا جائے تاکہ مارکیٹوں میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں کمی آئے اس کے علاوہ مارکیٹس کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے لاہور چیمبر ممبران کے سوالات سنے اور انکا تسلی بخشجواب دیتے ہوئے سیٹیزن پولیس لائیزون کمیٹی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت شہر کا کرائم ریٹ تیس فیصد تک نیچے آچکا ہے، انہوں نے مارکیٹوں کے صدور سے کہا کہ وہ روزانہ صبح دو گھنٹے کھلی کچہری لگاتے ہیں جس میں وہ شہریوں کے مسائل سنتے اور انکا حل نکالتے ہیں۔

انہوں نے بزنس کمیونٹی کی ہر طرح سے مدد کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ تمام فیکٹریوں میں کام کرنے والے ورکرز کی جلد سے جلد پولیس ویریفیکیشن کروائی جائے۔ اس اقدام سے بھی کرائم ریٹ میں نمایاں کمی ہو گی۔انہوں نے خواتین کی ہراسمنٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے وومن سیفٹی ایپ اور کرائم سٹاپر ایپلیکیشن کے متعلق آگاہی دی جس میں خواتین اپنا نام ظاہر کئے بغیر پولیس رپورٹ کرسکتی ہیں جس میں انکے تحفظ اور شناخت کو یقینی بنایا جائے گا اور خواتین پولیس معاملات کو ڈیل کر کے انکے مسائل حل کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔انکا کہنا تھا کہ پولیس نشہ استعمال کرنے والے افراد کے خلاف اقدامات اٹھا رہی ہے لیکن انکی ری ہیبیلیٹیشن کی اشد ضرورت ہے اور اس کے لئے نئے ہسپتالوں کی اشد ضرورت ہے تاکہ نشہ استعمال کرنے والے افراد کو نشے سے چھٹکارا دلا کر کار آمد شہری بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے چالیس مقامات کو کرائم فری کیا جائے گا اور اس سلسلے کو بتدریج پورے شہر میں پھیلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا قبضہ مافیا کے لئے زیرو ٹالرینس پالیسی ہے، اگر کوئی افسر اس میں ملوث ہے توانہیں بھی جیل بھیجا جا رہا ہے تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کے اس میں معاونت کرنے والے افسران کا بھی احتساب ہو گا۔انہوں نے کہا ایس پیز کو بھی قبضہ مافیا کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایات دی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو ہدایات ہیں کہ حقیقت پر مبنی پرچے درج کئے جائیں اور رویوں کو شہریوں کے ساتھ درست رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کے زریعے تاجر برادری ہمیں اپنے مسائل سے آگاہ کرے جسکا فوری حل نکالا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں